
آذربائیجان کی اسپیکر کا ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے 15ویں اجلاس سے خطاب
باکو، یورپ ٹوڈے: “آذربائیجان کی پارلیمنٹ نے گزشتہ سال ایشیائی پارلیمانی اسمبلی (APA) کی صدارت سنبھالی۔ ہم نے اس ذمہ دار اور معزز مشن کو پورا کرنے کے لیے کئی ترجیحی شعبے متعین کیے ہیں، جن میں APA کی ادارہ جاتی صلاحیتوں کو بڑھانا، اس کی رکنیت میں توسیع کرنا، موجودہ اداروں کی بحالی اور ان کی کارکردگی کو بہتر بنانا شامل ہے،” یہ بات آذربائیجان کی ملی مجلس کی اسپیکر صاحبہ گفاروفا نے باکو میں ہونے والے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی (APA) کے 15ویں مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اسپیکر صاحبہ گفاروفا نے بتایا کہ گزشتہ روز APA کے ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں سلطنت عمان کو مکمل رکنیت دینے اور بیلاروس کو نگران حیثیت دینے کے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔ “ہم ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے بجٹ کی ترقی کے بارے میں ایک اتفاق رائے تک پہنچنے کے قریب ہیں،” گفاروفا نے کہا۔
“آذربائیجان، جس کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرزمین 30 سالوں سے ہمسایہ ملک آرمینیا کے قبضے میں ہے، نے تمام بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور ضوابط، اور بین الاقوامی تنظیموں کی منظور کردہ قراردادوں کے باوجود کوئی حمایت حاصل نہیں کی۔ یہ موجودہ عالمی نظام کی غیر موثریت کی ایک بڑی وجہ بن چکا ہے،” اسپیکر نے ذکر کیا۔
“آذربائیجان نے اپنی سرحدی سالمیت اور خودمختاری کو بحال کیا، بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور ضوابط کو خود مختاری سے نافذ کیا۔ اس طرح، ہم اس مسئلے کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں اور اس کی نوعیت کو گہرائی سے سمجھتے ہیں،” گفاروفا نے مزید کہا۔