رومانیہ

رومانیہ۔پاکستان آئی ٹی فورم 2025 کا کامیاب انعقاد، دوطرفہ ڈیجیٹل تعاون کے فروغ میں اہم سنگِ میل

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان میں رومانیہ کے سفارتخانے نے پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن برائے آئی ٹی اینڈ آئی ٹی ای ایس (P@SHA) اور ایمپلائرز ایسوسی ایشن آف دی سافٹ ویئر اینڈ سروسز انڈسٹری رومانیہ (ANIS) کے اشتراک سے رومانیہ۔پاکستان آئی ٹی فورم 2025 کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ یہ آن لائن فورم دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل تعاون کو مضبوط بنانے کے مقصد سے منعقد کیا گیا۔

20 نومبر 2025 کو منعقدہ اس فورم نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں شراکت داری کے فروغ اور ڈیجیٹل صنعتوں میں نئے مواقع کی تلاش کے لیے ایک اہم سنگِ میل قائم کیا۔ پاکستان اور رومانیہ کی 100 سے زائد آئی ٹی کمپنیوں کی شرکت سے یہ بات اجاگر ہوئی کہ دونوں ممالک باہمی تعاون، مارکیٹ تک رسائی کے فروغ اور اختراعات و ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے تجربات کے تبادلے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

فورم کا آغاز دونوں ممالک کے اعلیٰ سرکاری رہنماؤں کے خطاب سے ہوا۔ رومانیہ کے وزیرِ اقتصادیات، ڈیجیٹلائزیشن، انٹرپرینیورشپ اور ٹورازم ہائی ایکسی لینسی رادو-ڈینیل میرُوٹا اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ہائی ایکسی لینسی خالد حسین مگسی نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسٹریٹجک تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے بعد پاکستان میں رومانیہ کے سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹونیسکو اور رومانیہ میں پاکستان کے نامزد سفیر الیاس نظامی نے اپنے خطابات میں اس طرح کے پلیٹ فارمز کو معاشی ترقی اور عوامی روابط کے فروغ میں کلیدی قرار دیا۔

وزیر میرُوٹا نے کہا کہ پاکستان اور رومانیہ آئی ٹی کے شعبے میں "متعدد مشترکہ دلچسپیاں اور تکمیلی صلاحیتیں رکھتے ہیں”۔ انہوں نے بطور سابق سافٹ ویئر انجینئر اپنے پیشہ ورانہ تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی انجینئرز کی "پیشہ ورانہ مہارت، تخلیقی صلاحیت اور وابستگی” کو سراہا اور مستقبل میں مضبوط شراکت داری پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

رومانیہ کی جانب سے انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ آندرے مفتودے نے بھی شرکت کی، جو وزارتِ اقتصادیات کے تحت PNRR مینجمنٹ اور الیکٹرانک کمیونیکیشن و ڈیجیٹل پالیسیوں کی نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگرچہ رومانیہ تاحال پاکستانی آئی ٹی برآمدات کے لیے ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس میں "بے پناہ غیر استعمال شدہ امکانات” موجود ہیں۔ انہوں نے باقاعدہ B2B روابط، ٹارگٹڈ بزنس میٹ اپس اور پاکستانی کمپنیوں کی رومانیہ میں منعقدہ بڑے ٹیکنالوجی ایونٹس میں مضبوط شرکت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید رومانیہ کی کمپنیوں کو پاکستان کے نمایاں آئی ٹی فورمز، بشمول ITCN Asia اور DFDI فورم، میں حصہ لینے کی دعوت دی۔

فورم کے دوران دونوں ممالک کی آئی ٹی صنعتوں کا جامع جائزہ P@SHA کے چیئرمین سجاد سید اور ANIS کے صدر ایڈورڈ کریتسکیو نے پیش کیا، جنہوں نے بتایا کہ دونوں مارکیٹیں ایک دوسرے کے لیے کس طرح تکمیلی حیثیت رکھتی ہیں اور کس قدر وسیع تعاون کے مواقع موجود ہیں۔

فورم کی نمایاں خصوصیات میں دونوں ممالک کی سرکردہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی شرکت شامل تھی۔ رومانیہ کی طرف سے UiPath، Bitdefender اور SIMAVI جیسے عالمی اداروں نے حصہ لیا، جبکہ پاکستان کی نمائندگی Mercurial Minds، Alfoze Technologies، Systems Limited اور Metaviz Ltd جیسی بڑی آئی ٹی کمپنیوں نے کی۔ ان کمپنیوں نے مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی، فِن ٹیک، سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ اور آئی ٹی سروسز کے شعبوں میں تعاون کے نئے مواقع پیش کیے۔

پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے رومانیہ کی فرموں کے ساتھ جاری کامیاب شراکت داریوں کے کیس اسٹڈیز بھی پیش کیے گئے، جنہوں نے اعتماد، جدت اور باہمی مفادات کی بنیاد پر ابھرتے ہوئے کاروباری مواقع کی مؤثر تصویر پیش کی۔

رومانیہ۔پاکستان آئی ٹی فورم 2025 نے تبادلہ خیال، نیٹ ورکنگ اور مؤثر رابطوں کے لیے ایک جامع پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی اور اختراع پر مبنی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کی تجدید کی۔ نجی شعبے کے بڑھتے ہوئے جوش اور سرکاری سطح پر مضبوط حمایت کے باعث یہ فورم دونوں متحرک ڈیجیٹل معیشتوں کے درمیان طویل المدتی تعاون اور نئی ہم آہنگیوں کی راہ ہموار کرتا ہے۔

زرداری Previous post صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی کرم میں بھارتی حمایت یافتہ فتنۂ خوارج کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین