قازقستان

قازقستان میں تجارتی ڈھانچے کی جدید کاری اور ایس ایم ایز کی مسابقت بڑھانے کے لیے منظم اقدامات جاری

آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان میں تجارتی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کی مسابقت بڑھانے کے لیے منظم اقدامات جاری ہیں۔ قازاِنفارم نیوز ایجنسی نے وزارت تجارت و انضمام کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔

رپورٹ کے مطابق، 2025 کے آغاز سے اب تک ریاستی سبسڈی پروگرام کے تحت 418 منصوبوں کے معاہدے کیے گئے ہیں جن کی مالیت 57.5 بلین ٹینگے کے قرضوں پر مشتمل ہے، جن میں سے 2.8 بلین ٹینگے پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔ گارنٹی پروگرام کے تحت، 8 بلین ٹینگے کے قرضوں کے لیے 103 گارنٹیاں جاری کی گئی ہیں، جنہیں 3.6 بلین ٹینگے کی ریاستی ضمانتوں سے تقویت دی گئی ہے۔

علاقائی سطح پر تجارتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ مشرقی قازقستان میں ملکی تجارت کے شعبے میں تقریباً 7 بلین ٹینگے مالیت کے 21 منصوبے ریاستی تعاون سے جاری ہیں۔

مارکیٹ کی جدید کاری کے روڈمیپ کے تحت اوسکمن شہر کی تین بڑی مارکیٹوں — زاریا، زاریچنی اور سینٹرل — کی وسیع پیمانے پر تزئین و آرائش جاری ہے، جس کی تکمیل 2025 میں متوقع ہے۔ وزارت تجارت و انضمام نے زاریا اور زاریچنی مارکیٹوں کو براہ راست معاونت فراہم کی ہے۔

حالیہ ورکنگ وزٹ کے دوران ٹریڈ کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین یرنور جاتکبایف نے متعدد سہولیات کا معائنہ کیا اور جدید کاری کی رفتار کو سراہا۔

2002 سے قائم زاریا مارکیٹ غذائی مصنوعات میں مہارت رکھتی ہے۔ 2024 میں یہاں دو نئے ایک منزلہ پویلینز مرکزی یوٹیلیٹیز کے ساتھ تعمیر کیے گئے جبکہ مزید پویلینز اور پارکنگ ایریاز کی توسیع رواں سال مکمل ہو گی۔

1999 سے قائم زاریچنی مارکیٹ بھی بڑے پیمانے پر جدید کاری کے عمل سے گزر رہی ہے۔ اس مارکیٹ میں پانچ ڈھانپے ہوئے بلاکس اور متعدد تجارتی قطاریں شامل ہیں۔ ایک نیا مستقل ریٹیل کمپلیکس زیر تعمیر ہے جو ستمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا۔

2000 میں قائم سینٹرل مارکیٹ دو مرکزی عمارتوں اور متعدد فوڈ و نان فوڈ پویلینز پر مشتمل ہے۔ اس کی تزئین و آرائش بھی جدید کاری کے روڈمیپ کے مطابق جاری ہے۔

جاتکبایف نے زور دیا کہ “اس سال کے آخر تک تجارتی مارکیٹوں کی مکمل جدید کاری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ یہ صرف معاشی ترقی کا معاملہ نہیں بلکہ قانون اور نظم و ضبط سے بھی جڑا ہوا ہے۔ آئندہ سال سے جو مارکیٹیں جدید کاری کے معیار پر پورا نہیں اتریں گی، انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔”

وزارت تجارت و انضمام نے 2029 تک جدید تجارتی فارمیٹس کا حصہ 41 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مارکیٹوں کو جدید معیارات پر بھی پورا اترنا ہوگا، جن میں فائر سیفٹی، حفظان صحت اور وبائی اصول، شفاف ٹیکس وصولی بذریعہ کارڈ پیمنٹس، اور پارکنگ کی سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔

انڈونیشیا Previous post انڈونیشیا کا ایندھن کی قلت پر قابو پانے کے لیے امریکہ سے تیل درآمد کرنے کا منصوبہ
پاکستان Next post اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے “زمین کی بیٹیاں” کے عنوان سے قومی مون سون شجرکاری مہم 2025ء کی ادبی تقریب منعقد