روس

امریکہ میں روس۔یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات جاری، ٹرمپ اور زیلنسکی کی یورپی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات

واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: روس اور یوکرین کی جنگ کے خاتمے کے ممکنہ معاہدے کے اہم نکات پر مذاکرات پیر کی شام بھی جاری رہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں نے بند کمرہ اجلاس کے دوسرے دور میں شرکت کی، غیر ملکی میڈیا نے رپورٹ کیا۔

یوکرین کے صدارتی ترجمان سرہئی نیکیفوروف نے تصدیق کی کہ مذاکرات اوول آفس میں ’’صرف رہنماؤں‘‘ کی سطح پر جاری ہیں، اس سے قبل مشرقی کمرے میں توسیعی اجلاس مکمل ہوا تھا۔

اجلاس میں امن معاہدے کے کئی اہم نکات پر غور کیا گیا، جن میں یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتیں اور ماسکو و کییف کے درمیان زمینی تبادلے شامل ہیں۔ تاہم ان معاملات پر پیش رفت واضح نہیں ہو سکی۔

مذاکرات میں شریک رہنماؤں میں برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، جرمن چانسلر فریڈرش میرٹز، یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیئن، اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی اور فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب شامل ہیں۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے بھی اجلاس میں موجود تھے۔

صدر ٹرمپ نے اجلاس کو ’’بہت اچھا‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتوں پر تبادلہ خیال ہوا، جن میں یورپی ممالک کی جانب سے فراہم کی جانے والی ممکنہ یقین دہانیوں کو امریکہ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر غور کیا گیا۔

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا:
’’سب لوگ روس اور یوکرین کے درمیان امن کے امکان پر بہت خوش ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر میں نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات کی اور ان کی صدر زیلنسکی سے ملاقات کے انتظامات شروع کیے، جس کی جگہ بعد میں طے ہوگی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا:
’’اس ملاقات کے بعد ایک سہ فریقی اجلاس ہوگا جس میں دونوں صدور اور میں شامل ہوں گا۔ یہ تقریباً چار سال سے جاری جنگ کے لیے ایک نہایت اچھا اور ابتدائی قدم ہے۔ نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف روس اور یوکرین کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں۔‘‘

الماتی Previous post توقایف نے الماتی کو روحانی مرکز قرار دیا، شہر 2025 کے لیے ترک دنیا کا نوجوانوں کا دارالحکومت منتخب
آذربائیجان Next post باکو میں آذربائیجان کے وزیرِ نوجوان و کھیل کی مراکشی نوجوانوں کے وفد سے ملاقات