
وزیر اعظم شہباز شریف نے رجب طیب اردوان انٹرچینج کا افتتاح کر دیا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے منگل کے روز ایف-8 اور ایف-9 سیکٹرز کے قریب رجب طیب اردوان انٹرچینج کا افتتاح کیا اور اس منصوبے کو ریکارڈ 84 دنوں میں مکمل کرنے پر وزیر داخلہ محسن نقوی اور ان کی پوری ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ کو ہدایت دی ہے کہ مستقبل میں مزید منصوبوں کے لیے بھی منصوبہ بندی کریں تاکہ وفاقی دارالحکومت کو مزید خوبصورت بنایا جا سکے اور شہر و گردونواح کے رہائشیوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنائے گا، جس سے شہریوں کے لیے سفر مزید آسان ہو جائے گا۔
ترک صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران، وزیر اعظم نے ایف-8 اور ایف-9 انٹرچینج کو رجب طیب اردوان کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تھا اور ایک تقریب میں تختی کی نقاب کشائی کی تھی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا، ’’میں اس انٹرچینج کے افتتاح کی تصاویر اور تفصیلات ترک صدر کو بھیجوں گا تاکہ انہیں احساس ہو کہ وہ ہمارے قریبی دوست اور بھائی ہیں۔‘‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا کہ یہ منصوبہ مختص کردہ بجٹ سے کم لاگت میں مکمل کیا گیا۔ منصوبے کی اصل لاگت 4000 ملین روپے تھی، تاہم اسے 3,655 ملین روپے میں مکمل کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر، یہ منصوبہ جو پہلے چھ ماہ میں مکمل ہونا تھا، مختصر ترین مدت میں، یعنی 84 دنوں میں مکمل کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ماہ مارگلہ ہلز اور پورے شہر میں وسیع پیمانے پر شجرکاری مہم کا آغاز کیا جائے گا تاکہ فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے اور سموگ کا خاتمہ کیا جا سکے۔
یہ منصوبہ 4.3 کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر بھی شامل کرتا ہے جو ایف-10 سے منسلک ہوں گی، جبکہ بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے 2 کلومیٹر طویل نالے بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔
منصوبے کی تکمیل کے بعد روزانہ 70,000 گاڑیاں اس فلائی اوور سے مستفید ہوں گی، جبکہ اس سے قبل ایف-8 چوک سے روزانہ تقریباً 41,000 گاڑیاں گزرتی تھیں۔
یہ منصوبہ سیکٹر جی-8، جی-9، کشمیر ہائی وے، اور سینٹورس مال کی جانب سفر کرنے والے شہریوں کو فائدہ پہنچائے گا۔
اس منصوبے میں 1.3 کلومیٹر طویل انڈر پاس 42 دن میں مکمل کیا گیا، جبکہ 1.1 کلومیٹر طویل فلائی اوور بھی تعمیر کیا گیا ہے۔