امریکہ

ویتنام–امریکہ باہمی تجارتی معاہدے کے لیے پانچویں مرحلے کی بالمشافہ بات چیت کامیابی سے مکمل

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: طے شدہ منصوبے کے مطابق ویتنام–امریکہ باہمی تجارتی معاہدے (Reciprocal Trade Agreement) پر پانچویں مرحلے کی بالمشافہ مذاکراتی نشست 12 سے 14 نومبر تک واشنگٹن ڈی سی میں جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوگئی، وزارت صنعت و تجارت نے رپورٹ میں بتایا۔

مذاکرات میں ویتنامی وفد کی قیادت وزیر صنعت و تجارت اور حکومت کے چیف مذاکرات کار نگوین ہونگ دیئن نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ مذاکراتی ٹیم کے ارکان اور وزارتوں—امنِ عامہ، خارجہ، مالیات، داخلہ، زراعت و ماحولیات، سائنس و ٹیکنالوجی، انصاف—اور اسٹیٹ بینک آف ویت نام کے نمائندے شامل تھے۔

بات چیت کے دوران دونوں ممالک کے وفود نے متعدد اہم شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی، جن میں خدمات، ڈیجیٹل تجارت، زراعت، تجارت میں تکنیکی رکاوٹیں (TBT)، اور حفظانِ صحت و نباتاتی اقدامات (SPS) شامل ہیں، جبکہ باقی ماندہ امور پر اختلافات میں بھی کمی آئی۔

اختتامی اجلاس میں امریکہ کے دفتر برائے تجارتی نمائندہ (USTR) اور ویت نامی مذاکراتی ٹیم نے اس دور کو انتہائی مثبت قرار دیا، جس سے معاہدے کے جلد حتمی مرحلے تک پہنچنے کے لیے سازگار حالات پیدا ہوئے ہیں۔

امریکہ نے ویتنامی وفد کی نیک نیتی، کوششوں اور تخلیقی حکمت عملی کو سراہا، خصوصاً وزیر دیئن اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر کے درمیان تکنیکی مذاکرات سے قبل ہونے والی براہِ راست ملاقات کے نتائج کو مثبت پیش رفت قرار دیا۔ ویت نام کی تجاویز پر امریکہ نے ابتدائی طور پر مثبت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی مذاکراتی نتائج کی بنیاد پر مزید اقدامات پر غور کیا جاسکتا ہے۔

دونوں فریقین نے اس مرحلے کے بعد کے فالو اَپ اقدامات پر اتفاق کیا اور آئندہ چند روز میں آن لائن ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، تاکہ باقی مسائل کے حل میں مزید پیش رفت ہو سکے اور رواں ماہ کے آخر تک متوقع وزیر سطحی ورچوئل مذاکرات—جیمیسن گریئر اور وزیر دیئن کے درمیان—کی تیاری کی جاسکے۔

مذاکرات کے علاوہ وزیر دیئن نے امریکی نائب وزیر خارجہ، ایوان نمائندگان کے اراکین—جن میں ہاؤس ویز اینڈ مینز کمیٹی کے چیئرمین بھی شامل ہیں—کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے امریکہ کی بڑی ٹیکنالوجی اور سیمی کنڈکٹر کمپنیوں کے رہنماؤں اور فٹ ویئر اینڈ اپیرل ایسوسی ایشن سے بھی گفتگو کی، تاکہ دوطرفہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کو فروغ دیا جاسکے اور باہمی تجارتی معاہدے کے لیے امریکہ کی حمایت حاصل کی جاسکے۔

شہباز شریف Previous post وزیراعظم شہباز شریف اور اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال
میکرون Next post فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا 17 نومبر کو پیرس میں خیرمقدم کریں گے