
ایرانی وزیر خارجہ کی صدر آصف علی زرداری سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات، علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پیر کے روز ایوانِ صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سکیورٹی صورتحال، خصوصاً پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت نے ایرانی وزیر خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان علاقائی امن و خوشحالی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کا یہ دورہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور صدر مسعود پزیشکیان کی ہدایات پر عمل میں آیا ہے۔ انہوں نے موجودہ صورتحال پر پاکستان کے مؤقف کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک سے کشیدگی کم کرنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور ان برادرانہ روابط کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کو مکمل استعداد کے مطابق وسعت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے خطے کے تمام امور پر پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اہم موقع پر دورہ پاکستان پر ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے، تاہم بھارت کے جارحانہ رویے پر تشویش کا اظہار کیا، جو کہ علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے ایران کے ساتھ باہمی تجارتی روابط کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ کی صورتحال پر بھی گفتگو کی اور اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کی جانب سے صدر آصف علی زرداری کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔