وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کے تین سالہ منصوبے پر اجلاس

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کے تین سالہ منصوبے پر اجلاس

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کے روز نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت اور ان کی روزگار کے امکانات کے حوالے سے تین سالہ منصوبے پر بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم کو انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعت، نرسنگ اور دیگر شعبوں میں پاکستان اور بیرون ملک روزگار حاصل کرنے کے لئے افرادی قوت کی پیشہ ورانہ تربیت کے منصوبے پر تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی قابل افرادی قوت ایک حقیقی اثاثہ ہے اور حکومت کی ترجیح ہے کہ نوجوانوں کو بین الاقوامی سطح کی طلب کے مطابق پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے۔ انہوں نے نرسوں کی تربیت کے اداروں میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ نرسوں کی تربیت بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونی چاہئے اور مختلف شعبوں میں نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت دیتے وقت مقامی صنعتوں اور بین الاقوامی مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھا جائے۔

وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے قومی ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کو تمام ضروری فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ NAVTTC کو ایسے تربیتی اداروں کو بلیک لسٹ کرنا چاہئے جن کی کارکردگی خراب ہو، جبکہ اچھے نتائج دینے والے اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

NAVTTC، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزارت اوورسیز پاکستانیز اور وزارت صحت نے نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کے پروگرامز پیش کیے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس سال کے دوران NAVTTC نے 60,000 نوجوانوں کو تربیت فراہم کی ہے اور جون 2025 تک 141,000 مزید نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔ 2026 میں 250,000 اور 2027 میں 337,000 نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی بتایا گیا کہ NAVTTC کے تحت 29,000 سے زائد افراد کو تربیت دی گئی اور وہ سعودی عرب میں ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ 2025 میں 40,000 نوجوانوں کو سعودی عرب میں ملازمت کے لیے تربیت دینے کا ہدف رکھا گیا ہے، جبکہ 2026 میں 100,000 اور 2027 میں 150,000 نوجوانوں کو تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔

اسی طرح، دسمبر 2025 تک 50,000 تربیت یافتہ پاکستانیوں کو دیگر ممالک میں ملازمت ملنے کی توقع ہے، جبکہ 2026 میں 100,000 اور 2027 میں 200,000 پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار ملنے کا ہدف ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ NAVTTC کے تحت پاکستانی تربیتی اداروں کی بین الاقوامی اداروں سے منظوری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ جون 2025 تک 72 اداروں کی منظوری حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ صنعتوں میں مہارت کی طلب کے حوالے سے سروے، جدید نصاب کا اطلاق، مقامی اداروں کی منظوری اور تربیت دہندگان کے لائسنس کی جاری کرنے کے عمل میں پیش رفت ہو رہی ہے۔

اس کے علاوہ، مدارس کے 2500 سے زائد طلباء کو مختلف پروگرامز میں تربیت فراہم کی گئی، جبکہ 2025 تک 3000 طلباء کو پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ وہ آئی ٹی کے جدید کورسز میں 92,000 سے زائد نوجوانوں کی تربیت کے لئے اقدامات کر رہی ہے اور اگلے تین سالوں میں 21 لاکھ فری لانسرز کو تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔

اجلاس میں نرسنگ کے شعبے میں تربیت پروگرامز، نرسنگ کی مانگ اور پاکستانی نرسوں کی بیرون ملک ملازمت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ نرسنگ کے شعبے میں اصلاحات کے لئے ایک روڈ میپ بھی پیش کیا گیا۔

اس اجلاس میں وفاقی وزراء احمد خان چیمہ، چوہدری سالک حسین، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، وزیراعظم کے صحت کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار احمد بھرت، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

پاکستانی زبانوں کے ادبی عجائب گھر کا افتتاح، ثقافتی ورثے کی حفاظت کا نیا سنگ میل Previous post پاکستانی زبانوں کے ادبی عجائب گھر کا افتتاح، ثقافتی ورثے کی حفاظت کا نیا سنگ میل
رنگ محل Next post ڈرامہ سیریل رنگ محل کا تجزیہ