
ترکیہ کی ثالثی میں صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان تاریخی مصالحت: صدر ایردوان کی جانب سے امن معاہدے کا خیرمقدم
انقرہ، یورپ ٹوڈے: ترک صدر رجب طیب ایردوان نے صومالی صدر حسن شیخ محمود اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو انقرہ میں ہونے والے امن مذاکرات کے دوران “تاریخی مصالحت اور عظیم عزم” پر سراہا، جو صومالی لینڈ کے متنازعہ خطے کے طویل تنازعے کو حل کرنے کے لیے منعقد کیے گئے۔
انقرہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایردوان نے صومالی صدر اور ایتھوپیائی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ دونوں فریقین نے اختلافات کے حل کے لیے ایک مشترکہ اعلامیہ پر اتفاق کر لیا ہے۔
ایردوان نے کہا، “ہم نے صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان امن اور تعاون پر مبنی ایک نئے آغاز کی طرف پہلا قدم اٹھایا ہے۔” انہوں نے خطے میں امن اور استحکام کے قیام کی ترکی کی خواہش کو اجاگر کرتے ہوئے اسے افریقہ کا ایک “نمایاں خطہ” قرار دیا۔
ترکی کا ماننا ہے کہ صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان طے شدہ مشترکہ اعلامیہ باہمی احترام پر مبنی تعاون اور خوشحالی کی ایک مضبوط بنیاد رکھے گا، ایردوان نے مزید کہا۔
صومالی صدر حسن شیخ محمود نے انقرہ میں ہونے والے مذاکرات میں ترکی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ترکی نے صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان علاقائی اور سیاسی تنازعات کے حل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “صومالیہ ہمیشہ ایتھوپیا کا مخلص دوست رہا ہے اور رہے گا۔”
ایتھوپیائی وزیر اعظم ابی احمد نے بھی ترکی کی کوششوں کی تعریف کی اور انقرہ میں ہونے والے مذاکرات کو ایک “خاندانی مکالمہ” قرار دیا جو دونوں ممالک کے لیے “جیت کا موقع” ثابت ہوا۔
انقرہ اعلامیہ کے مطابق، صومالیہ اور ایتھوپیا نے ترکی کی ثالثی کے تحت فروری 2025 کے آخر تک تکنیکی مذاکرات شروع کرنے اور چار ماہ کے اندر ان کو مکمل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ بیان میں صومالیہ کی علاقائی سالمیت کے احترام کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ ایتھوپیا کو سمندر تک محفوظ رسائی کے ممکنہ فوائد تسلیم کیے گئے ہیں۔
صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان کامیاب مصالحت خطے میں امن اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، جو تنازعات کے حل میں مکالمے اور سفارت کاری کی قوت کو ظاہر کرتی ہے۔