ہنگری کے وزیر خارجہ کا ترکیہ کو اسٹریٹجک اتحادی قرار، روس-امریکہ معاہدے کو یوکرین جنگ کے خاتمے کا ذریعہ قرار دیا

ہنگری کے وزیر خارجہ کا ترکیہ کو اسٹریٹجک اتحادی قرار، روس-امریکہ معاہدے کو یوکرین جنگ کے خاتمے کا ذریعہ قرار دیا

انقرہ، یورپ ٹوڈے: ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیارتو نے ترکیہ کو اسٹریٹجک اتحادی اور قریبی دوست قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کی توثیق کی۔ انہوں نے انقرہ میں اپنے دورے کے دوران توانائی سیکیورٹی، تجارت اور قیام امن کی کوششوں میں ترکیہ کے کردار کو سراہا اور یورپ کے سیکیورٹی ڈھانچے کی تشکیل نو اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا، جیسا کہ نیوز ہب کنسلٹنٹس نے رپورٹ کیا۔

ہنگری کی توانائی سیکیورٹی میں ترکیہ کا کلیدی کردار

سیارتو نے ترکیہ کو ایک قابل اعتماد توانائی ٹرانزٹ شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہنگری کی توانائی سیکیورٹی ترکیہ کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے، جو سالانہ 6 ارب ڈالر کے تجارتی ہدف کے حصول کے قریب ہے۔

امن کوششوں اور خارجہ پالیسی کی یکجہتی

ہنگری اور ترکیہ نے گزشتہ تین سالوں سے روس-یوکرین جنگ میں جنگ بندی اور امن مذاکرات کے لیے کوششیں کی ہیں۔ سیارتو نے کہا، “ہم اس موقف پر قائم رہنے پر فخر کر سکتے ہیں،” اور دونوں ممالک نے حقیقت پسندی اور عقل و دانش پر مبنی خارجہ پالیسی اپنائی ہے، جو باہمی احترام پر مبنی ہے۔

انہوں نے 2024 کو ترکیہ-ہنگری ثقافتی سال قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا۔ اس سال، دونوں ممالک نے سائنس اور جدید صنعتوں میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

روس-امریکہ معاہدے کے ذریعے یوکرین جنگ کے خاتمے کی امید

روس-یوکرین جنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے، سیارتو نے امید ظاہر کی کہ جنگ جلد اختتام پذیر ہوگی اور کہا کہ اس امید کی بنیاد روس اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات ہیں۔

“ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ اگر امریکہ اور روس کے درمیان معاہدہ ہو جائے تو یہ جنگ ختم ہو سکتی ہے،” انہوں نے کہا اور یورپی سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ امن عمل میں رکاوٹیں نہ ڈالیں۔

یورپ کے سیکیورٹی نظام پر خدشات

ہنگری کی وسطی یورپ میں تاریخی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے، سیارتو نے بلاک پر مبنی تقسیم کے دوبارہ جنم کے خلاف خبردار کیا۔

“ہم جانتے ہیں کہ مشرق کی طرف سے قبضے اور مغرب کی نظر اندازی کا کیا مطلب ہوتا ہے۔ ہم نے اپنی زندگی کے چار قیمتی دہائیاں کھو دی ہیں، اور ہم دوبارہ ایسا نہیں چاہتے،” انہوں نے کہا۔

ہنگری کے وزیر خارجہ کے اس دورے نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک تعلقات کو اجاگر کیا، جس میں امن، سیکیورٹی، اور اقتصادی تعاون کے مشترکہ اہداف شامل ہیں۔

اشرف Previous post سید محمد اشرف نقوی اور حرف مدحت
خالصتان ریفرنڈم: لاس اینجلس میں ووٹنگ کا کامیاب انعقاد Next post خالصتان ریفرنڈم: لاس اینجلس میں ووٹنگ کا کامیاب انعقاد