
ترکیہ کا غزہ جانے والے امدادی بحری جہاز “مدلین” کو روکنے پر اسرائیل کی شدید مذمت، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار
انقرہ، یورپ ٹوڈے: ترکیہ کی وزارت خارجہ نے غزہ جانے والے امدادی بحری جہاز “مدلین” کو روکنے پر اسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی اور یہ جہاز انسانی امداد اور ترک شہریوں کو لے کر جا رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا:
“یہ شرمناک عمل، جو نیویگیشن کی آزادی اور سمندری سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے، ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ نیتن یاہو حکومت ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر کام کر رہی ہے۔”
وزارت نے کہا کہ غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا اور امدادی سامان کی ترسیل کو روکنا اسرائیل کی نسلی کشی پر مبنی پالیسیوں کا تسلسل ہے، جس کے خلاف عالمی برادری کو فوری اور مؤثر ردعمل دینا ہوگا۔
ترکیہ کے صدراتی دفتر برائے اطلاعات کے سربراہ فخرالدین آلتون نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر بیان دیتے ہوئے کہا:
“ہم اسرائیل کی جانب سے امدادی بحری جہاز مدلین پر گھناؤنے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ صیہونی اسرائیلی انتظامیہ نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ غزہ میں بنیادی انسانی امداد تک کو برداشت نہیں کر سکتی۔”
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات نہ صرف علاقائی امن بلکہ عالمی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں، اور عالمی برادری کی خاموشی ان جرائم میں شراکت داری کے مترادف ہے۔
فخرالدین آلتون نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بربریت کو روکنے اور غزہ میں امدادی سامان کی بلا رکاوٹ فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے، تاکہ خطے میں منصفانہ اور پائیدار امن قائم کیا جا سکے۔
“ہم عالمی برادری اور پوری انسانیت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس پکار کو سنیں اور فوری عملی اقدامات کریں۔”