ترکمانستان نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 51ویں اجلاس میں بھرپور شرکت کی

ترکمانستان نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 51ویں اجلاس میں بھرپور شرکت کی

استنبول، یورپ ٹوڈے: ترکمانستان کے وفد نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کی وزرائے خارجہ کی کونسل کے 51ویں اجلاس میں فعال شرکت کی، جو 21 سے 22 جون تک استنبول میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن ممالک نے سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، انسانی اور سائنسی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، جس کا مقصد او آئی سی خطے میں امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا تھا۔

اپنے خطاب میں ترکمانستان کے نمائندے نے او آئی سی کے فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور تمام رکن ممالک کے ساتھ مؤثر شراکت داری کو گہرا کرنے کے لیے ترکمانستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی دنیا کے ساتھ تعاون کو وسعت دینا ترکمانستان کی خارجہ پالیسی کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔

ترکمان وفد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے ایک اہم بین الاقوامی پیشرفت کا ذکر کیا، جس کے تحت ترکمانستان کی تجویز پر سال 2025 کو “بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد” قرار دیا گیا ہے۔ یہ اعلان ترکمانستان کی عالمی امن، باہمی افہام و تفہیم اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی مسلسل کوششوں کا عالمی سطح پر اعتراف ہے۔

اجلاس کی ایک اہم پیش رفت ترکمانستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی متفقہ منظوری تھی، جس کا عنوان تھا:
“او آئی سی کے دائرہ کار اور عالمی سطح پر امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے قیام و استحکام میں غیرجانبداری کی پالیسی کا کردار”۔
یہ قرارداد تسلیم کرتی ہے کہ غیرجانبداری بطور سیاسی و قانونی اصول عالمی و علاقائی استحکام کو فروغ دیتی ہے اور اقوام کے درمیان پرامن، دوستانہ اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کو استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔

اس قرارداد کی منظوری کو ترکمانستان کی امن پر مبنی خارجہ پالیسی کی بھرپور تائید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو غیرجانبداری، مکالمے اور تعاون کے اصولوں پر مبنی ہے۔

اجلاس کے موقع پر ترکمانستان نے ایک اعلیٰ سطحی گول میز مذاکرہ بھی منعقد کیا جس کا عنوان تھا:
“امن اور اعتماد: اسلامی دنیا میں اتحاد اور استحکام کی بنیادیں”۔
اس تقریب میں تقریباً 100 شرکاء نے شرکت کی، جن میں او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ، اعلیٰ حکام، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، ماہرین، سفارتکار، اور میڈیا کے نمائندگان شامل تھے۔

شرکاء نے ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی پالیسی کو تنازعات کی روک تھام، امن کے قیام، اور علاقائی استحکام کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار قرار دیا۔ انہوں نے اس بات کو سراہا کہ ترکمانستان کی مستقل سفارتی کوششیں نہ صرف اس کے قومی مفادات کی تکمیل کرتی ہیں بلکہ عالمی سطح پر امن، تعاون، اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو بھی تقویت دیتی ہیں۔

گول میز مذاکرہ اختتام پذیر ہوا تو شرکاء نے ترکمانستان کی خارجہ پالیسی کے طریقہ کار کی بھرپور حمایت کی، اور موجودہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی اعتماد، اتحاد اور تعمیری مکالمے کے اصولوں سے وابستگی کا اعادہ کیا۔

ویتنام میں پہلے فری ٹریڈ زون کا قیام، اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھل گئیں Previous post ویتنام میں پہلے فری ٹریڈ زون کا قیام، اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھل گئیں
جھوٹے دیو قامتوں کا زوال Next post جھوٹے دیو قامتوں کا زوال