میکرون

میکرون اورپیوٹن کے درمیان دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک رابطہ، یوکرین میں جنگ بندی اور مذاکرات پر زور

پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے منگل کے روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں یوکرین میں جنگ بندی اور روس و یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کے آغاز پر زور دیا گیا۔ ایلیزے پیلس کے مطابق، دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ رابطہ ستمبر 2022 کے بعد پہلا براہ راست تبادلہ خیال تھا۔

فرانسیسی صدارتی دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر میکرون نے ’’یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے فرانس کی غیرمتزلزل حمایت‘‘ کا اعادہ کیا اور ’’جلد از جلد جنگ بندی کے قیام اور ایک جامع و پائیدار امن حل کے لیے مذاکرات کے آغاز‘‘ کی ضرورت پر زور دیا۔

دوسری جانب، کریملن کے بیان کے مطابق صدر پیوٹن نے یوکرینی تنازع کی ذمہ داری مغربی ممالک پر عائد کی اور کہا کہ کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کو “طویل المدتی اور جامع” ہونا چاہیے۔

کریملن کے بیان میں کہا گیا: ’’ولادیمیر پیوٹن نے یاد دلایا کہ یوکرینی تنازع مغربی ممالک کی پالیسیوں کا براہ راست نتیجہ ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ریاستوں نے ’’برسوں سے روس کے سلامتی مفادات کو نظر انداز کیا‘‘ اور یوکرین میں ’’ایک اینٹی-روس پلیٹ فارم‘‘ قائم کیا۔

کریملن نے مزید کہا کہ صدر پیوٹن نے زور دیا کہ ’’کوئی بھی امن معاہدہ ایسا ہونا چاہیے جو یوکرینی بحران کی بنیادی وجوہات کا ازالہ کرے اور موجودہ علاقائی حقائق کی بنیاد پر تشکیل دیا جائے۔‘‘

فرانسیسی صدر نے اس رابطے سے قبل یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو اپنے ارادے سے آگاہ کیا تھا اور بعد ازاں ان سے بات چیت بھی کی، تاہم ایلیزے پیلس نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق امور پر گفتگو

ایلیزے کے مطابق، صدر میکرون نے ایران کے جوہری پروگرام، میزائلوں اور خطے میں اس کے کردار سے متعلق سفارتی حل تلاش کرنے کے لیے اپنی پختہ عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے معاہدہ برائے جوہری عدم پھیلاؤ (NPT) کی پاسداری کرے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) سے مکمل تعاون کرے۔

کریملن کے بیان کے مطابق صدر پیوٹن نے جواب دیا کہ ایران کو ’’پرامن جوہری پروگرام‘‘ تیار کرنے کا حق حاصل ہے۔

ایلیزے پیلس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اپنی کوششوں کو مربوط کرنے اور آئندہ مستقبل میں دوبارہ بات چیت کرنے پر اتفاق کیا۔

فرانس اور روس کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں کی بحالی

یاد رہے کہ 2022 میں صدر میکرون نے روسی ہم منصب کو یوکرین پر حملے سے باز رکھنے کے لیے متعدد بار ٹیلیفونک رابطے کیے اور ماسکو کا دورہ بھی کیا۔ اگرچہ حملے کے بعد ابتدائی طور پر رابطے جاری رہے، لیکن بعد ازاں دونوں صدور کے درمیان بات چیت معطل ہو گئی، اور آخری کال ستمبر 2022 میں ہوئی تھی۔

گزشتہ ایک سال کے دوران صدر میکرون نے روس کے خلاف اپنا مؤقف سخت کیا ہے اور اسے یورپ کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے یوکرین میں فرانسیسی افواج کی تعیناتی کو مسترد کرنے سے بھی انکار کیا ہے۔

اپریل 2024 میں روس کے اُس وقت کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور فرانسیسی وزیر دفاع سیباسٹین لیکورنو (جو صدر میکرون کے قریبی ساتھی ہیں) کے درمیان پیرس میں ہونے والے اولمپک کھیلوں کے پیش نظر سیکیورٹی سے متعلق بات چیت، دونوں ممالک کے درمیان آخری اعلیٰ سطحی سرکاری رابطہ تھا۔

پاکستان Previous post پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جولائی 2025 کی صدارت سنبھال لی
ایتھوپیا Next post ایتھوپیا کے سفیر کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات، دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق