امریکہ کی یومِ آزادی کی تقریب، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی مضبوطی کا اعادہ

امریکہ کی یومِ آزادی کی تقریب، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی مضبوطی کا اعادہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان میں تعینات امریکہ کی ناظم الامور نیتھلی بیکر نے بدھ کے روز پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی مضبوطی کا اعادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کے روشن مستقبل کے لیے امید کا اظہار کیا۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں امریکہ کے یوم آزادی کے 249 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیتھلی بیکر نے کہا:
“یہ رات صرف ہماری آزادی کا جشن نہیں بلکہ ان مشترکہ اقدار کی عکاسی بھی ہے جو ہمارے دونوں ممالک کو آپس میں جوڑتی ہیں – آزادی، برابری، خود اختیاری، اور خوشی کے حصول کا عزم۔”

تقریب میں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف، اعلیٰ پاکستانی حکومتی عہدیداران، سفارتی عملے کے ارکان، کاروباری رہنما، سول سوسائٹی کے نمائندگان، اور ثقافتی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نیتھلی بیکر نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اُن اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے 1947 میں پاکستان کی آزادی کو تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا، “گزشتہ 78 برسوں میں ہماری شراکت داری گہرائی اور وسعت میں بڑھی ہے، جو باہمی احترام اور ترقی و خوشحالی کے مشترکہ وژن پر مبنی ہے۔”

انہوں نے امریکی ترقیاتی اداروں، خاص طور پر یو ایس ایڈ (USAID)، کے ذریعے پاکستان کے تعلیم، صحت، زراعت، اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون کو سراہا، اور عوامی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان روابط کو دوطرفہ تعلقات کی بنیاد قرار دیا۔

نیتھلی بیکر نے امریکہ اور پاکستان کی مسلح افواج کے افسران کی مشترکہ تربیت اور خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں نے خطے میں سلامتی کو فروغ دیا اور قیمتی جانیں بچائی ہیں۔
انہوں نے کہا، “دفاع اور انسداد دہشت گردی میں ہماری شراکت داری کے ٹھوس نتائج برآمد ہوئے ہیں، جیسا کہ حال ہی میں پاکستان نے داعش-خراسان کے اس رکن کو گرفتار کر کے حوالے کیا جو 2021 کے کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے مہلک حملے میں ملوث تھا۔”

انہوں نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی خطے میں امن و استحکام کے قیام میں کاوشوں کو سراہا۔

اقتصادی تعلقات پر بات کرتے ہوئے، بیکر نے حالیہ “پاکستان کرٹیکل منرلز انویسٹمنٹ فورم” اور ڈیجیٹل جدت و ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کرپٹو کرنسی اور دیگر جدید شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب پائیدار ترقی کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتے ہیں۔

نیتھلی بیکر نے پاک-بھارت سیز فائر میں پاکستان اور امریکہ کی مشترکہ کوششوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ باہمی تعاون کی طاقت کا مظہر ہے۔

انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا، “ہم تجارت، سلامتی، ثقافت، ٹیکنالوجی، اور جی ہاں، کرکٹ جیسے میدانوں میں نئے راستے متعین کر رہے ہیں،” اور پاکستانی معاشرے سے اپنی وابستگی کا ذکر کیا۔

تقریب میں روایتی امریکی کھانوں کے ذائقے اور امریکی فضائیہ کے بینڈ کی موسیقی نے نہ صرف امریکی قومی شناخت بلکہ دونوں اقوام کے درمیان پائیدار تعلقات کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

آخر میں نیتھلی بیکر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور امریکہ کی جانب سے ایک مضبوط، باہمی فائدہ مند تعلقات کے لیے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا، “ہمارے تعلقات مضبوط ہیں — اور بہترین وقت ابھی آنا باقی ہے۔ امریکہ اور پاکستان یونہی ترقی کرتے رہیں۔”

یہ استقبالیہ تقریب دونوں ممالک کے درمیان متحرک تعلقات اور ایسی شراکت داری کی عکاس تھی جو خطے میں امن، معاشی ترقی، اور عالمی تعاون کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

محمد ارشاد رامے کو ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں نمایاں خدمات پر ایوارڈ سے نوازا گیا Previous post محمد ارشاد رامے کو ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں نمایاں خدمات پر ایوارڈ سے نوازا گیا
عالمی یومِ ماحولیات پر صدر آصف علی زرداری کا پاکستان کو صاف اور سبز بنانے کے لیے اتحاد کی اپیل Next post عالمی یومِ ماحولیات پر صدر آصف علی زرداری کا پاکستان کو صاف اور سبز بنانے کے لیے اتحاد کی اپیل