
برطانوی وزیر خارجہ کا غزہ اور یوکرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش، فوری اقدامات کا مطالبہ
جنیوا، یورپ ٹوڈے: برطانیہ کے وزیر خارجہ برائے افریقہ، اقوام متحدہ، دولتِ مشترکہ اور انسانی حقوق نے پیر کے روز انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا، خصوصاً غزہ اور یوکرین میں جاری بحرانوں کے حوالے سے۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (HRC) کے 58ویں اجلاس کے اعلیٰ سطحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، لارڈ کولنز نے کہا، “ہم ایک غیر مستحکم اور غیر یقینی دنیا میں جمع ہوئے ہیں، جہاں تنازعات اور جغرافیائی سیاسی کشیدگیاں دنیا بھر کے لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رہی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ برطانیہ یوکرین کے اپنے مستقبل کے انتخاب کے حق کی حمایت کرتا ہے اور زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی کو مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہیے۔ “ہم چاہتے ہیں کہ تنازع ختم ہو، تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جائے، اور غزہ میں ضروری امداد پہنچے، جو دو ریاستی حل کے ایک مستند عمل کی جانب پیشرفت کی راہ ہموار کرے،” کولنز نے مزید کہا۔
لارڈ کولنز نے شام کی نئی انتظامیہ کی شمولیتی اقدامات کو سراہا اور بنگلہ دیش کی جانب سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک کے ساتھ ماضی کی ناانصافیوں کے ازالے کے لیے جاری کوششوں کی تعریف کی۔
انہوں نے سوڈان میں جاری انسانی بحران پر افسوس کا اظہار کیا اور جمہوریہ کانگو کی جانب سے مشرقی علاقے میں سنگین صورتحال کو عالمی توجہ دلانے کی کوششوں کی تحسین کی۔
چین سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے، کولنز نے اقوام متحدہ کی جانب سے سنکیانگ میں انسانی حقوق کے حوالے سے دی گئی سفارشات پر عمل درآمد اور ہانگ کانگ کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ کے احترام کا مطالبہ کیا۔
لارڈ کولنز نے عالمی سطح پر انسانی حقوق کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے باہمی تعاون پر مبنی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “یہ صرف حقیقی اور باہمی احترام پر مبنی شراکت داری کے ذریعے ممکن ہے کہ ہم ان آزادیوں کا دفاع کر سکیں جو ہمارے لیے بےحد اہم ہیں۔”