برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر کا تاریخی دورہ آئرلینڈ: برطانیہ،آئرلینڈ تعلقات میں نئے دور کا آغاز
ڈبلن، یورپ ٹوڈے: برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر ہفتہ کو آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس کے ساتھ ڈبلن میں اہم مذاکرات کریں گے، جسے ڈاؤننگ اسٹریٹ نے “برطانیہ-آئرلینڈ تعلقات کے لیے تاریخی لمحہ” قرار دیا ہے۔
اسٹارمر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ دورہ “برطانیہ اور آئرلینڈ کے درمیان تعاون اور دوستی کے نئے دور” کا آغاز کرتا ہے۔
یہ ملاقات اس وقت ہو رہی ہے جب پچھلے سالوں میں برطانیہ کی کنزرویٹو حکومت اور آئرلینڈ کے درمیان تعلقات بگڑ گئے تھے، خاص طور پر برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلا کے بعد پیدا ہونے والے تجارتی مسائل کے تناظر میں۔
برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے فیصلے نے شمالی آئرلینڈ میں تجارتی قوانین پر اختلافات پیدا کیے، جو برطانیہ کا حصہ ہے لیکن آئرلینڈ کے ساتھ ایک زمینی سرحد رکھتا ہے، جو یورپی یونین کا رکن ملک ہے۔
اسٹارمر، جو حال ہی میں جرمنی میں چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ملاقات کر چکے ہیں، نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ بریگزٹ کے بعد کے تعلقات میں بہتری لائی جا سکے۔
‘مضبوط ترین تعلقات’
ہفتہ کے دورے سے قبل اسٹارمر نے کہا کہ “برطانیہ اور آئرلینڈ کے تعلقات مضبوط ترین ہیں” اور دونوں رہنما “ہمارے مشترکہ مستقبل کے بارے میں یکسو ہیں”۔
اسٹارمر نے مزید کہا کہ “لندن اور ڈبلن کے تعلقات اپنی پوری صلاحیت تک کبھی نہیں پہنچے، لیکن میں اسے بدلنا چاہتا ہوں”۔
دورے کے دوران، اسٹارمر اور ہیرس 1998 میں طے پانے والے گڈ فرائیڈے معاہدے کی توثیق کریں گے، جس نے آئرلینڈ میں دہائیوں پر مشتمل فرقہ وارانہ تشدد کو بڑی حد تک ختم کیا تھا۔
اسٹارمر ڈبلن میں آئرش کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔