اسلام آباد

اسلام آباد اور راولپنڈی میں شدید بارش سے سیلاب، نالوں میں طغیانی، ہائی الرٹ جاری

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: دارالحکومت اسلام آباد اور ملحقہ شہر راولپنڈی میں پیر کے روز موسلا دھار بارش کے باعث شہری سیلاب، مکانات کو نقصان اور ایک گاڑی کے بہہ جانے جیسے واقعات پیش آئے، جب کہ حکام نے نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے پر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

واسا (واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی) راولپنڈی کے مطابق، اسلام آباد کے علاقے سیدپور گاؤں میں صرف ساڑھے تین گھنٹوں میں 145 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں موسمی نالوں میں طغیانی آگئی۔ بارش کا پانی متعدد مقامات پر پلوں سے اوپر بہنے لگا، جب کہ ایک کار تیز بہاؤ میں بہہ گئی، جسے بعد ازاں نکال لیا گیا۔

سیدپور میں بارش کے باعث ایک دیوار گرنے سے قریبی مکانات کو نقصان پہنچا۔ گلیاں اور رہائشی علاقے زیر آب آ گئے، جس سے مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مکین پانی سے بھری گلیوں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ یہ صورتِ حال “کلاؤڈ برسٹ” کے زمرے میں نہیں آتی۔ ایک اہلکار کے مطابق، “سیدپور میں ڈھائی گھنٹوں میں 124 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، جب کہ گولڑہ میں 46 ملی میٹر۔ کلاؤڈ برسٹ اس وقت ہوتا ہے جب ایک گھنٹے میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہو۔”

راولپنڈی میں بھی نالہ لئی میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہوئی۔ واسا نے بارش ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ کٹاریاں پل پر پانی کی سطح 14 فٹ تک پہنچ گئی، جب کہ گوالمنڈی میں یہ 6.5 فٹ تک بلند ہوئی۔ ہنگامی ٹیموں کو متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ صورت حال پر قابو پایا جا سکے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، اور پوٹھوہار ریجن میں 50 ملی میٹر تک بارش کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور تجاوزات کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ “غیر قانونی تعمیرات نالوں میں پانی کے قدرتی بہاؤ میں رکاوٹ بن رہی ہیں”، اور ان کی فوری کلیئرنس کا حکم دیا۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو اپنی اپنی حدود میں نشیبی علاقوں کا معائنہ کرنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔

اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (ICT) انتظامیہ کے مطابق، موسمی نالوں اور برساتی ریلوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ اوورفلو اور شہری سیلاب سے بچا جا سکے۔ سیلابی خطرے والے علاقوں میں پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔

حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بارش کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ نشیبی اور حساس علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو ہوشیار رہنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال یا بند نالوں کی فوری اطلاع دیں تاکہ فوری کارروائی کی جا سکے۔

دریں اثنا، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے پنجاب بھر میں چوتھے مون سون اسپیل کی پیش گوئی کی ہے، جو گزشتہ اسپیلز کی نسبت زیادہ شدید ہو گا۔ اس دوران راولپنڈی، مری، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور آندھی کی توقع ہے۔

پی ڈی ایم اے نے 20 سے 25 جولائی کے دوران شدید بارش اور ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کیا ہے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی ہے۔ دریائے راوی، جہلم، ستلج، اور چناب میں پانی کی سطح بڑھنے کا امکان ہے، جب کہ دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔

ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے واسا، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (LWMC) اور بلدیاتی اداروں کو ہنگامی اقدامات کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے، جب کہ عوامی سلامتی یقینی بنانے کے لیے دریاؤں اور نالوں کے گرد دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

ملک کے دیگر حصوں بشمول کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا، اسلام آباد، شمال مشرقی پنجاب، پوٹھوہار ریجن، گلگت بلتستان، شمال مشرقی اور جنوبی بلوچستان، اور جنوبی سندھ میں بھی آئندہ 12 گھنٹوں کے دوران بارش، تیز ہوا اور گرج چمک کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

آذربائیجان Previous post آذربائیجان کی آزاد شدہ سرزمینوں کے لیے غیر ملکی شہریوں کے دوروں کی اجازت کا اعلان، 23 جولائی 2025 سے عملدرآمد شروع ہوگا
غزہ Next post فرانس، برطانیہ اور 23 دیگر ممالک کا غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کا مشترکہ مطالبہ