واشنگٹن

واشنگٹن نے یوکرین کو دی جانے والی امریکی امداد عارضی طور پر معطل کر دی

واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: امریکہ نے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کو عارضی طور پر روک دیا ہے اور اس پر نظرثانی کر رہا ہے کہ آیا یہ امداد جاری رکھی جائے یا نہیں۔ یہ اعلان وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

جب ایک صحافی نے پوچھا کہ آیا امداد کی معطلی مستقل ہے، تو لیوٹ نے جواب دیا کہ قومی سلامتی کونسل (NSC) نے انہیں بتایا ہے کہ وہ یا تو امداد کو روک رہے ہیں یا اس پر نظرثانی کر رہے ہیں۔ جب ان سے مزید وضاحت طلب کی گئی تو انہوں نے کہا، “یہ جائزے کے لیے ایک عارضی توقف ہے۔”

یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان گزشتہ ہفتے ہونے والی ملاقات کے بعد سامنے آیا، جس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق، ٹرمپ نے زیلنسکی پر الزام لگایا کہ وہ درحقیقت روس کے ساتھ امن قائم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں بلکہ امریکہ کو جنگ میں شامل رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

امریکی فوجی امداد کی اس معطلی سے یوکرین کی دفاعی صلاحیتوں پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ وہ 2022 میں تنازعہ کی شدت کے بعد سے مغربی حمایت پر انحصار کر رہا ہے۔ اس اقدام نے مزید خدشات کو جنم دیا ہے کہ یوکرین امریکی امداد کے بغیر اپنی دفاعی پوزیشن کو کس حد تک برقرار رکھ سکے گا۔

یہ صورتحال ابھی جائزے کے مرحلے میں ہے، اور فی الحال اس بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا کہ آیا امریکہ یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد دوبارہ بحال کرے گا یا نہیں۔

جارجیا Previous post ازبکستان اور جارجیا کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق
پاکستان Next post پاکستان اور نئی امریکی حکومت کے درمیان سفارتی روابط میں پیش رفت