امریکا کی پاکستان اور ایران کے ہتھیاروں اور ڈرون پروگراموں کی معاونت پر 26 اداروں پر پابندیاں
واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: امریکا نے پاکستان اور ایران کے ہتھیاروں اور ڈرون ترقیاتی پروگراموں کی مبینہ حمایت اور یوکرین میں روس کی جنگی کوششوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر 26 سے زائد اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔
امریکی وزارت کامرس کے مطابق، ان پابندیوں کا اطلاق زیادہ تر پاکستان، چین، اور متحدہ عرب امارات میں قائم کمپنیوں پر کیا گیا ہے، جو برآمدی کنٹرولز کی خلاف ورزی، “تشویشناک ہتھیاروں کے پروگراموں” میں شمولیت، یا روس اور ایران پر عائد امریکی پابندیوں سے بچنے کے الزامات کا سامنا کر رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، ایڈوانسڈ انجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کے لیے بطور فرنٹ کمپنی کام کرنے والی 7 کمپنیاں جنوبی ایشیائی ملک کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں ملوث پائی گئیں۔ اس کے علاوہ، 3 کمپنیاں متحدہ عرب امارات، 6 چین، اور ایک مصر کو سپلائیاں فراہم کرنے میں شامل تھیں۔
اسسٹنٹ سیکریٹری برائے ایکسپورٹ انفورسمنٹ میتھیو ایکسلروڈ نے کہا کہ ان ممالک کو تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں (WMD) اور ڈرون پروگراموں کی حمایت کرنے پر سخت کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر غیر ملکی پارٹیاں امریکی قوانین کی خلاف ورزی یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائی گئیں، تو انہیں نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔
اسسٹنٹ سیکریٹری برائے تجارت و ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن تھیا روزمین کینڈلر کا کہنا تھا کہ ایران اور جنوبی ایشیائی ملک کے بیلسٹک میزائل پروگرام امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، اور ان کی مدد امریکی ٹیکنالوجیز سے نہیں کی جائے گی۔
مزید برآں، صنعت اور سیکیورٹی کے وزیر ایلن ایسٹیو نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر قسم کے بدعنوان عناصر کے خلاف ہوشیار رہے گا۔