
روس کی خود مختار ویلتھ فنڈ کے سربراہ نے ایلون مسک کو مریخ مشن کے لیے امریکہ-روس شراکت داری کی پیشکش کر دی
ماسکو، یورپ ٹوڈے: روس کے خود مختار ویلتھ فنڈ کے سربراہ اور امریکہ-روس مذاکرات میں چیف اکنامک انوائے کریل دمتریف نے اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کو مریخ کے مشن کے لیے تاریخی امریکہ-روس شراکت داری کی تجویز پیش کی ہے۔ ہفتہ کے روز “ایکس” پر ایک پیغام میں، دمتریف نے دونوں ممالک کے درمیان خلائی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ انسانیت کی عظمت کے لیے ایک قدم ہوگا۔
یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب مسک نے 2026 میں مریخ مشن کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا۔ مسک نے انکشاف کیا کہ اسپیس ایکس کا اسٹارشپ خلائی جہاز اگلے سال مریخ کے لیے روانہ ہوگا، جس کے ساتھ ایک ٹیسلا ہیومنوئیڈ بوٹ “آپٹیمس” بھی ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی اشارہ دیا کہ مریخ پر انسانی لینڈنگ 2029 تک شروع ہو سکتی ہے۔
دمترف نے اپنے پیغام میں تجویز پیش کی کہ 2029 کو امریکہ-روس مشترکہ مریخ مشن کا سال قرار دیا جائے، جس طرح 1975 میں امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان اپولو-سویوز ٹیسٹ پروجیکٹ ہوا تھا۔ دمتریف نے کہا، “کیا 2029 امریکہ-روس مشترکہ مریخ مشن کا سال بنے گا؟ ہماری ذہانت اور ٹیکنالوجی انسانیت کی عظمت کے لیے ہونی چاہیے، نہ کہ اس کی تباہی کے لیے۔”
ابھی تک مسک نے اس تجویز کا عوامی طور پر جواب نہیں دیا، لیکن “ایکس” کے صارفین نے اس خیال کو بڑے پیمانے پر پذیرائی بخشی ہے۔
یہ تجویز ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ یوکرین تنازع کے بعد گزشتہ ماہ سعودی عرب میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات میں دمتریف نے روسی وفد کی نمائندگی کی، جو 2022 کے بعد دونوں ممالک کے درمیان براہ راست سفارتی رابطے کا پہلا موقع تھا۔ دونوں فریقین نے معاشی اور سفارتی تعاون کی بحالی اور یوکرین تنازع کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا۔
سیاسی چیلنجز اور روس پر مغربی پابندیوں کے باوجود، ناسا اور روسکوسموس کے درمیان خلائی تعاون جاری رہا ہے۔ حال ہی میں دونوں ایجنسیوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے کراس فلائٹس کے معاہدے کو 2026 تک بڑھا دیا ہے۔
اس کے علاوہ، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گھریلو کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایلون مسک کے ساتھ تعاون کریں، خاص طور پر جب ارب پتی نے حکومتی اصلاحات سے سائنسی کوششوں کی طرف توجہ مبذول کی ہے۔ دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسک کو حکومت کی غیر مؤثر اخراجات اور بیوروکریسی کو کم کرنے کے لیے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیکٹیوینس (DOGE) کا مشیر مقرر کیا ہے۔