
ازبکستان اور پاکستان کے پارلیمانی رہنماؤں کی اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹیجک شراکت داری کی سطح پر لانے کے عزم کا اظہار
تاشقند، یورپ ٹوڈے: ازبکستان کے دارالحکومت میں آج ازبکستان کی اولی مجلس کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر معزز نورالدین اسماعیلوف اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سینیٹ کے چیئرمین جناب یوسف رضا گیلانی کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی۔
یہ ملاقات باہمی احترام اور مخلصانہ مکالمے کے ماحول میں منعقد ہوئی، جس نے ازبکستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کی توثیق کی۔ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ صدر شوکت مرزییویف اور وزیر اعظم شہباز شریف کی بصیرت افروز قیادت اور ذاتی کوششوں کے تحت ازبک-پاکستان تعلقات اب اسٹریٹیجک شراکت داری کی سطح تک پہنچ چکے ہیں۔
اس وقت ازبکستان اور پاکستان کے درمیان سیاست، معیشت، ثقافت اور انسانی روابط سمیت مختلف شعبوں میں متحرک اور کثیرالجہتی تعاون جاری ہے۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اس تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے ازبک صدر شوکت مرزییویف کی قیادت میں جاری وسیع البنیاد جمہوری اصلاحات کو سراہا اور خطے میں امن، استحکام اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ میں ازبکستان کے فعال کردار کی تعریف کی۔
ملاقات میں بین الپارلیمانی مکالمے کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی خاص توجہ دی گئی۔ فریقین نے پارلیمانی دوستی گروپوں کی سرگرمیوں کو تیز کرنے، قانون سازی کے تجربات کے تبادلے کو فروغ دینے، اور عوامی سفارت کاری کو باہمی فہم و فراست اور عوامی روابط کو بڑھانے کے مؤثر ذریعے کے طور پر استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔
یہ ملاقات بین الپارلیمانی یونین کی 150ویں سالگرہ کی اسمبلی کے موقع پر ہوئی، جو ان دنوں تاشقند میں منعقد ہو رہی ہے۔ یہ عالمی اجتماع باہمی احترام، اعتماد اور تعمیری بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے ایک باوقار پلیٹ فارم کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بین الپارلیمانی روابط میں گہرائی سے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اور یہ ازبکستان اور پاکستان کے عوام کے مشترکہ مفادات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔