ازبکستان کے پہلے سفیر نے صدرِ مالٹا میریئم اسپیتری دیبونو کو اسنادِ سفارت پیش کیں

ازبکستان کے پہلے سفیر نے صدرِ مالٹا میریئم اسپیتری دیبونو کو اسنادِ سفارت پیش کیں

روم، یورپ ٹوڈے: ازبکستان کے پہلے سفیر برائے مالٹا، جن کی رہائش روم میں ہے، عباط فائزاللایف نے صدرِ مالٹا میریئم اسپیتری دیبونو کو اپنی سفارتی اسناد پیش کر دیں۔

اس موقع پر دونوں فریقین نے دوطرفہ تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر اقوام متحدہ (UN) اور یورپی سلامتی و تعاون تنظیم (OSCE) جیسے بین الاقوامی اداروں کے دائرہ کار میں تعاون کو مستحکم کرنے پر زور دیا گیا۔ صدر دیبونو نے ازبکستان کی کھلی اور عملی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو سراہا۔

ازبکستان اور مالٹا کے مابین سفارتی تعلقات حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی کر چکے ہیں۔ ستمبر 2024 میں، دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر اپنی پہلی دوطرفہ ملاقات کی۔ مزید برآں، جنوری 2025 میں، مالٹا نے ماسکو میں مقیم اپنا پہلا سفیر ازبکستان کے لیے مقرر کیا، اور دونوں ممالک کے وزراتِ خارجہ کے مابین پہلی مشاورت ویلٹا میں منعقد ہوئی۔

عباط فائزاللایف نومبر 2023 سے اٹلی میں ازبکستان کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور روم میں واقع بین الاقوامی تنظیموں، بشمول فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO)، عالمی ادارہ صحت (WHO) اور اقوام متحدہ کا دفتر برائے منشیات اور جرائم (UNODC)، میں ازبکستان کے مستقل نمائندے کے طور پر بھی فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ مزید برآں، دسمبر 2024 سے، وہ ازبکستان کے پہلے سفیر برائے قبرص کے طور پر بھی مقرر کیے گئے ہیں۔ اس سے قبل، 2020 سے 2023 تک، وہ آسٹریا میں ازبکستان کے سفارت خانے کی قیادت کر چکے ہیں اور ساتھ ہی ہنگری کے سفیر اور ویانا میں واقع OSCE اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں ازبکستان کے مستقل نمائندے کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

یہ سفارتی پیش رفت ازبکستان کی بین الاقوامی شراکت داری کو وسعت دینے اور اس کی عالمی موجودگی کو مزید مستحکم کرنے کی ایک اور اہم کڑی ہے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا دہشتگردی کے منظم غیر قانونی اسپیکٹرم پر اظہار خیال Previous post آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا دہشتگردی کے منظم غیر قانونی اسپیکٹرم پر اظہار خیال
ایران کو اقوام سے نہیں، بلکہ منافق طاقتوں کے اتحاد سے چیلنج درپیش ہے: آیت اللہ خامنہ ای Next post ایران کو اقوام سے نہیں، بلکہ منافق طاقتوں کے اتحاد سے چیلنج درپیش ہے: آیت اللہ خامنہ ای