
ویتنام اور کرغیزستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطحی ملاقات
ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے صدر لونگ کیونگ نے جمعرات کو کرغیزستان کے وزیر اعظم عدلبیک قاسم علییف سے ملاقات کی، جو 6 سے 7 مارچ تک ویتنام کے سرکاری دورے پر ہیں۔
ملاقات کے دوران، صدر کیونگ نے ویتنام کی قومی آزادی، ترقی، اور اقتصادی استحکام میں سوویت یونین، بشمول کرغیزستان، کی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے اس دورے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویتنام اور کرغیزستان کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے اور دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم قاسم علییف نے ویتنام کی تیز رفتار ترقی کی تعریف کی اور کہا کہ کرغیزستان ویتنام کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے ویتنام کے علاقائی اور عالمی کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے باہمی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے سیاسی، سفارتی، اور تجارتی تعلقات میں پیش رفت کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اعتماد کو مضبوط کیا جائے گا اور حکومت، وزارتوں، پارلیمنٹ، اور سماجی تنظیموں کے درمیان تبادلے کو فروغ دیا جائے گا۔ مزید برآں، دونوں ممالک کی کاروباری برادری کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع کو بہتر بنانے اور قانونی فریم ورک کو مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
صدر کیونگ نے کہا کہ اگرچہ دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوا ہے، تاہم اس میں مزید ترقی کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے تجارت، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، ٹرانسپورٹ، توانائی، اور ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، دونوں ممالک نے اقوام متحدہ، یوریشین اکنامک یونین (EAEU)، اور ایشیا میں اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق کانفرنس (CICA) جیسے بین الاقوامی فورمز پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ صدر کیونگ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ویتنام کرغیزستان کے لیے جنوب مشرقی ایشیا اور آسیان کے ممالک سے تعلقات بڑھانے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
جنوبی بحیرہ چین کے تنازعے کے حوالے سے، ویتنامی صدر نے بحری سلامتی اور استحکام کی اہمیت پر زور دیا اور کرغیزستان سے آسیان اور ویتنام کے مؤقف کی حمایت کرنے کی درخواست کی، جو بین الاقوامی قوانین، بشمول اقوام متحدہ کے 1982 کے سمندری قانون (UNCLOS) پر مبنی ہے۔
اس موقع پر، وزیر اعظم قاسم علییف نے کرغیز صدر صدیر جاپروف کی جانب سے ویتنامی صدر کے لیے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور انہیں کرغیزستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔ صدر کیونگ نے اس دعوت کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کو دورے کے انتظامات کے لیے ہدایات جاری کیں۔
مزید برآں، صدر کیونگ نے کرغیز حکومت کا ویتنامی برادری کے لیے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ اس حمایت کو جاری رکھا جائے تاکہ دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہو سکیں۔