ویتنام اور منگولیا کے درمیان زرعی، معدنیات اور دیگر شعبوں میں تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت: تو لام
اولان باتر، یورپ ٹوڈے: ویتنام اور منگولیا کو زرعی مصنوعات، خصوصاً مویشیوں، اور معدنیات، تعمیرات، لاجسٹکس، ڈیجیٹل تبدیلی، اور صاف و سبز توانائی کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے قریبی ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ یہ بات ویتنام کے پارٹی جنرل سیکرٹری اور صدر تو لام نے اپنے منگولیا کے دورے کے دوران اولان باتر میں منگل کو منگولیا کے اقتصادی اداروں کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
اس ملاقات میں ویتنام اور منگولیا کے حکام کے علاوہ منگولین نیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور منگولیا کی دس بڑی کمپنیوں کے سربراہان شریک تھے، جو کہ خوراک، مشروبات، توانائی، معدنیات، لاجسٹکس، سیاحت، زراعت اور بینکنگ کے شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔
صدر تو لام نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اداروں کے مابین تعاون کو سراہا، جس سے باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ ملا ہے، اور کہا کہ 2023 میں باہمی تجارت کا حجم 120 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ رہا ہے۔ تاہم، انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے پاس اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ویتنام ڈیجیٹل معیشت کی ترقی، سبز ترقی اور عالمی سپلائی چین میں انضمام پر خصوصی توجہ دے گا۔ ساتھ ہی ویتنام اسٹریٹیجک انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو فروغ دے گا اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گا۔
منگولیا کے نائب وزیر اعظم دورجکھند توگمید نے کہا کہ یہ تقریب منگولیا کی بڑی کمپنیوں اور اقتصادی اداروں کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ ویتنام کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کریں اور تجارتی و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔
منگولیا کے اقتصادی اداروں کے نمائندوں نے بھی مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری کے فروغ کی تجاویز پیش کیں۔
جنرل سیکرٹری لام نے یقین دلایا کہ ویتنام کی حکومت منگولیا کے کاروباری اداروں کا خیرمقدم کرتی ہے اور تمام غیر ملکی کمپنیوں کے لیے سازگار کاروباری حالات پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔