ویتنام

ویتنام اور ازبکستان کے درمیان سیاسی مشاورت کے ذریعے دوطرفہ تعاون کو فروغ

تاشقند، یورپ ٹوڈے: ویتنام کی نائب وزیر خارجہ لے تھی تھو ہانگ نے 3 سے 4 مارچ تک ازبکستان کی وزارت خارجہ کی دعوت پر سیاسی مشاورت کے لیے ازبکستان کا دورہ کیا۔

4 مارچ کو ہانگ نے اپنے ازبک ہم منصب آئی خیداروف کے ساتھ مشاورت کی صدارت کی۔ دونوں فریقین نے سماجی و اقتصادی ترقی کا جائزہ لیا اور دوطرفہ دوستی اور کثیر الجہتی تعاون میں ہونے والی مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

تجارت اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینا

ویتنام اور ازبکستان کے درمیان تجارت 2021 کے بعد سے سالانہ تقریباً 25% بڑھ رہی ہے۔ 2024 میں دوطرفہ تجارت 200 ملین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو سالانہ 26.5% اضافہ ہے۔ تاہم، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ اعدادوشمار دونوں ممالک کی مکمل صلاحیت اور خواہشات کی عکاسی نہیں کرتے۔

اس فرق کو ختم کرنے کے لیے، انہوں نے تیل و گیس، کان کنی، اور زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری اور کاروباری تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ مزید برآں، سائنس و ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل تبدیلی، تعلیم، ثقافت، سیاحت، اور عوامی روابط کے شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ تحقیقی اشتراک، ثقافتی تقریبات، تعلیمی وظائف، اور ازبکستان کی جامعات میں ویتنامی زبان کے کورسز جیسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

سیاسی اور کثیر الجہتی تعاون

دونوں ممالک نے باقاعدہ سیاسی مشاورت کو برقرار رکھنے اور اپنی وزارتوں کے درمیان براہ راست اور آن لائن روابط کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مؤثر طریقے سے فروغ دیا جا سکے۔

عالمی اور علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے ویتنام اور ازبکستان کی خارجہ پالیسیوں کو توازن، تنوع اور کثیرالجہتی تعاون پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں بشمول اقوام متحدہ میں قریبی تعاون اور باہمی حمایت پر زور دیا تاکہ امن، استحکام، اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

ہانگ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ویتنام ازبکستان اور آسیان کے تعلقات میں ایک پل کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اور ازبکستان کے ان علاقائی تنظیموں کے ساتھ تعلقات کو بھی مزید مضبوط بنایا جائے گا، جن کا وہ رکن ہے۔

انہوں نے ازبک وزارت خارجہ کا ویتنامی کمیونٹی کی مدد پر شکریہ ادا کیا اور اس تعاون کو جاری رکھنے کی اپیل کی۔ ویتنام کی وزارت خارجہ ازبک حکام کے ساتھ مل کر سفر، رہائش، تعلیم، سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع کی سہولت فراہم کرے گی اور اپنے شہریوں کے حقوق و مفادات کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھے گی۔

دورے کے دوران، ہانگ نے ازبک وزیر خارجہ بی. سیدوف اور ازبک سینیٹ کے پہلے نائب چیئرمین س. سفویف سے ملاقات کی۔ سیدوف نے دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی رہنماؤں کے دوروں کی تیاری کے لیے قریبی تعاون پر زور دیا، جبکہ سفویف نے پارلیمانی تعاون کو مستحکم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور ویتنام سے دوستی پر مبنی پارلیمانی گروپ کے قیام کی تجویز دی۔

ہانگ نے تاشقند میں ٹیکنوپارک انڈسٹریل پارک کا بھی دورہ کیا، جہاں ازبک حکام نے ویتنامی کاروباری اداروں سے روابط قائم کرنے اور ویتنامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے خصوصی مراعات کی فراہمی میں دلچسپی ظاہر کی۔

برطانوی وزیر اعظم کا یوکرین میں پائیدار امن کے لیے امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے اشتراک پر زور Previous post برطانوی وزیر اعظم کا یوکرین میں پائیدار امن کے لیے امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے اشتراک پر زور
جوہری Next post ایران کا مغربی دباؤ پر سخت ردعمل، جوہری پروگرام سے متعلق جامع رپورٹ کی درخواست مسترد