ویتنام کی سیاحت میں تاریخی پیش رفت، 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 60 لاکھ سے زائد غیر ملکی سیاحوں کا خیرمقدم

ویتنام کی سیاحت میں تاریخی پیش رفت، 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 60 لاکھ سے زائد غیر ملکی سیاحوں کا خیرمقدم

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کی سیاحت کی صنعت نے عالمی وبا کے بعد بحالی کے عمل میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ریکارڈ 60 لاکھ 18 ہزار بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کیا ہے — جو ملک کی تاریخ میں کسی بھی سہ ماہی کے دوران آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

یہ اعداد و شمار ویتنام کے جنرل اسٹیٹسٹکس آفس کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ پہلی سہ ماہی کی سماجی و اقتصادی رپورٹ میں سامنے آئے، جس کے مطابق گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 29.6 فیصد اضافہ ہوا۔ صرف مارچ کے مہینے میں 20 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر ملکی سیاح ویتنام پہنچے، جو کہ سال بہ سال 28.5 فیصد زیادہ ہے۔

اس نمایاں اضافے کا سہرا حکومت کی سازگار ویزا پالیسیوں، عالمی سطح پر سیاحت کو فروغ دینے کی بھرپور مہمات، اور بین الاقوامی سطح پر حاصل کردہ سیاحتی اعزازات کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے ویتنام کو ایک نمایاں عالمی سیاحتی منزل کے طور پر متعارف کرایا ہے۔

ایشیا بدستور ویتنام کے لیے سب سے بڑا ذریعہ سیاحتی مارکیٹ ہے، جہاں سے 47 لاکھ 10 ہزار سیاح آئے، جو کل تعداد کا 78 فیصد سے زائد بنتے ہیں۔ جنوبی کوریا، چین، تائیوان، اور جاپان سر فہرست رہے، جس کی ایک بڑی وجہ براہ راست پروازوں کی بحالی اور ویزا کے آسان تر عمل کو قرار دیا جا رہا ہے۔

یورپ سے 7 لاکھ 91 ہزار 900، امریکہ سے 3 لاکھ 41 ہزار 500، آسٹریلیا اور بحرالکاہل سے 1 لاکھ 60 ہزار 100، جبکہ افریقہ سے 12 ہزار 300 سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی۔

روس سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی 210 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ جنوبی ساحلی سیاحتی مقامات جیسے خانھ ہوآ، بن تھوآن اور فو کوک جزیرے میں زیادہ نظر آئے، جہاں معتدل موسم اور جدید سیاحتی سہولیات دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ کمبوڈیا (205 فیصد)، فلپائن (195 فیصد)، اور چین (178 فیصد) سے بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

آمد کے ذرائع میں فضائی سفر کا غلبہ رہا، جس کے ذریعے 52 لاکھ سیاح (86.4 فیصد) ملک میں داخل ہوئے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 34 فیصد زیادہ ہے۔ زمینی راستے سے 6 لاکھ 85 ہزار 500 (11.4 فیصد) سیاح آئے، جن میں 9.6 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، جبکہ سمندری راستے سے 1 لاکھ 33 ہزار (2.2 فیصد) سیاحوں کی آمد ہوئی، جس میں معمولی 2.7 فیصد کمی آئی۔

سیاحت سے حاصل ہونے والی آمدنی پہلی سہ ماہی میں 21.5 ٹریلین ویتنامی ڈونگ (تقریباً 833.1 ملین امریکی ڈالر) رہی، جو سال بہ سال 18.3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ آمدنی کے لحاظ سے ہنوئی میں سب سے زیادہ 23.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا، اس کے بعد دا نانگ (22.1 فیصد) اور کوانگ نِنھ (20.9 فیصد) رہے۔

رہائش اور خوراک کی خدمات کے شعبے نے بھی قابل ذکر ترقی کی، جہاں آمدنی 200.1 ٹریلین ڈونگ (تقریباً 7.7 ارب امریکی ڈالر) رہی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہے۔ اس شعبے میں سب سے زیادہ ترقی کوانگ نِنھ (20.1 فیصد)، دا نانگ (16.7 فیصد)، اور ہنوئی (14.9 فیصد) میں ریکارڈ کی گئی۔

ان شاندار نتائج کے ساتھ، ویتنام نے بین الاقوامی سیاحتی منزل کے طور پر اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ پہلی سہ ماہی کی یہ مستحکم کارکردگی اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ ملک 2025 کے اختتام تک 2.2 سے 2.3 کروڑ بین الاقوامی سیاحوں کو خوش آمدید کہنے کے اپنے ہدف کو حاصل کر سکتا ہے۔

صدر پرابووکا عید الفطر کے موقع پر خیرسگالی دورے کے تحت وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کے لیے کوالالمپور روانہ ہونے کا اعلان Previous post صدر پرابووکا عید الفطر کے موقع پر خیرسگالی دورے کے تحت وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کے لیے کوالالمپور روانہ ہونے کا اعلان
تاشقند میں 150ویں آئی پی یو اسمبلی جاری، تنزیلہ نربائے وا متفقہ طور پر صدر منتخب Next post تاشقند میں 150ویں آئی پی یو اسمبلی جاری، تنزیلہ نربائے وا متفقہ طور پر صدر منتخب