
نیوزی لینڈ میں ویتنامی سفارتخانے کی جانب سے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ کی تقریب کا انعقاد
ویلنگٹن، یورپ ٹوڈے: نیوزی لینڈ میں ویتنام کے سفارتخانے نے منگل کی شام ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا، جس میں ویتنام اور نیوزی لینڈ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ (19 جون 1975 – 2025) منائی گئی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ویتنامی سفیر فام منہ جیانگ نے دونوں ممالک کے درمیان 50 سالہ دوطرفہ تعلقات کے سفر کو یاد کیا اور اس بات پر زور دیا کہ حالیہ فروری میں تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح تک لے جانے کے بعد اب یہ تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہو چکے ہیں۔
انہوں نے ان تمام نسلوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دونوں ممالک کے تعلقات کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کیا۔ سفیر جیانگ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گزشتہ نصف صدی میں قائم کی گئی مضبوط بنیاد اور دونوں اقوام کے پختہ عزم کے سہارے یہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری مزید وسعت اور گہرائی اختیار کرے گی اور دونوں ملکوں کے عوام کو حقیقی فوائد فراہم کرے گی۔
اس موقع پر انہوں نے امید ظاہر کی کہ نیوزی لینڈ حکومت ویتنامی کمیونٹی کو وہاں رہنے، کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے مزید معاون ماحول فراہم کرے گی، جبکہ ویتنامی کمیونٹی دوستی اور تعاون کا پل بن کر دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط کو مزید مستحکم کرے گی۔
تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے ویتنام اور نیوزی لینڈ کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ پر دلی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک حال ہی میں قائم ہونے والی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے مقاصد کے مؤثر حصول کے لیے قریبی تعاون جاری رکھیں گے، تاکہ مستقبل میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔
نیوزی لینڈ حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے نائب وزیر خارجہ گراہم مارٹن نے کہا کہ نیوزی لینڈ ان اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ویتنام کے دوبارہ اتحاد کے بعد اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے۔
انہوں نے بتایا کہ تب سے دونوں ممالک کے تعلقات مختلف شعبوں میں مسلسل مضبوط ہوتے چلے آ رہے ہیں اور آج ویتنام نیوزی لینڈ کا 14واں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
مارٹن نے امید ظاہر کی کہ ویتجیٹ ایئر (Vietjet Air) رواں سال کے آخر تک دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کر دے گی۔
انہوں نے ویتنام کو ایک “ابھرتے ہوئے ستارے” کے طور پر سراہا اور وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن کے فروری 2025 میں ویتنام کے سرکاری دورے کے دوران تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک لے جانے کو خوش آئند قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سالگرہ نہ صرف ماضی کی کامیابیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا موقع ہے بلکہ ایک روشن مستقبل کی جانب قدم بڑھانے کا سنگِ میل بھی ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی توانائی بھرنے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ دونوں ممالک آئندہ پانچ دہائیوں میں ایک زیادہ پائیدار اور متحرک شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء کو دونوں ممالک کی موسیقی سے محظوظ ہونے کا موقع ملا، جس میں نیو زی لینڈ اسکول آف میوزک میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کرنے والے ویتنامی پیانسٹ لو ہونگ کوانگ کی خصوصی پرفارمنس شامل تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ مہمانوں کو ویتنام کے روایتی کھانوں سے بھی تواضع کی گئی۔