وزیرِاعظم ویتنام فام مِنہ چِن اور اہلیہ کی فرانس میں ویتنامی کمیونٹی سے ملاقات

وزیرِاعظم ویتنام فام مِنہ چِن اور اہلیہ کی فرانس میں ویتنامی کمیونٹی سے ملاقات

پیرس، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے وزیرِاعظم فام مِنہ چِن اور ان کی اہلیہ نے منگل کی شام پیرس میں ویتنامی سفارت خانے کے عہدیداران اور فرانس میں مقیم ویتنامی کمیونٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اقوام متحدہ کی تیسری بین الاقوامی اوشیئن کانفرنس (UNOC 3) اور دوطرفہ سرگرمیوں کے سلسلے میں ان کے سرکاری دورہ فرانس کا حصہ تھی۔

اس موقع پر فرانس میں ویتنامی سفیر ڈِن توان تھانگ نے آگاہ کیا کہ فرانس میں ویتنامی کمیونٹی کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہے، جن میں تقریباً 100 سماجی تنظیمیں، 50 ہزار کے قریب دانشور، اور ہزاروں کاروباری شخصیات شامل ہیں، جو نہ صرف فرانس بلکہ اپنے وطن کی ترقی میں بھی سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔

اوورسیز ویتنامی کمیونٹی کے نمائندوں نے ویتنام کی معاشی، سماجی اور عالمی سطح پر حاصل کی گئی کامیابیوں پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے ویتنامی ثقافتی اقدار کے تحفظ، تعاون اور علم کے تبادلے کے فروغ اور ویتنام-فرانس دوستی کو مضبوط بنانے میں اپنے کردار کو اجاگر کیا۔

وزیرِاعظم فام مِنہ چِن نے ویتنامی کمیونٹی کی محبت، حمایت اور ترقی پر دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی اور ریاست اوورسیز ویتنامیوں کو قوم کا لازمی اور ناقابلِ جدا حصہ تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے ویتنام کی ترقیاتی حکمتِ عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کی پیش رفت تین بنیادی ستونوں پر قائم ہے: سوشلسٹ جمہوریت کی تعمیر، سوشلسٹ قانونی ریاست کا قیام، اور ریاستی نظم کے تحت سوشلسٹ طرز کی مارکیٹ معیشت کا فروغ۔ یہ اصول ویتنام کو تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی منظرنامے میں رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔

وزیرِاعظم نے ویتنام کے سفر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب ویتنام جنگ و پابندیوں میں گھرا ہوا تھا اور اس کا جی ڈی پی صرف 4 ارب ڈالر تھا، لیکن آج یہ معیشت 470 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے اور 2025 میں 510 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ فی کس آمدنی بھی 100 امریکی ڈالر سے بڑھ کر 4,700 ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ویتنام میں تیز رفتار ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، جن میں موٹرویز، بین الاقوامی ہوائی اڈے، تیز رفتار ریل سسٹمز، اور سستی رہائش کے منصوبے شامل ہیں، جو ملک کی ترقی کی عکاسی کرتے ہیں۔

وزیرِاعظم چِن نے کہا:
“ویتنام کو آج جتنا مضبوط مقام، اسٹریٹجک اہمیت اور عالمی وقار حاصل ہے، وہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھا۔”
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس کامیابی میں دنیا بھر میں مقیم 60 لاکھ سے زائد اوورسیز ویتنامیوں کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے 2030 تک جدید صنعت سے آراستہ اپر-مڈل انکم ملک بننے اور 2045 تک ایک اعلیٰ آمدنی والا ترقی یافتہ سوشلسٹ ملک بننے کے قومی اہداف کو دہرایا۔ ان مقاصد کے حصول کے لیے حکومت سیاسی نظام کی اصلاح، دو سطحی انتظامی ماڈل کی ترقی، فعال حکمرانی کی طرف منتقلی، اور سائنس، ٹیکنالوجی و اختراع کو ترجیح دینے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

وزیرِاعظم نے قانونی نظام کی بہتری، قانون کے نفاذ کو مضبوط بنانے، عالمی انضمام کے فروغ اور نجی شعبے کی ترقی کو بھی ملکی ترقی کے اہم عناصر قرار دیا۔

انہوں نے فرانس میں مقیم ویتنامیوں پر زور دیا کہ وہ باہم متحد رہیں، ایک دوسرے کی مدد کریں، ویتنامی ثقافت کو زندہ رکھیں، اور ویتنام-فرانس تعلقات کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانے میں بھرپور کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی اور ریاست اوورسیز ویتنامیوں کے لیے زمین، رہائش، ویزہ، شہریت، اور روزگار سے متعلق قوانین کو مزید آسان اور سازگار بنانے کے لیے پالیسیوں کو بہتر بناتی رہیں گی، جو دیاسپورا کی اہمیت کے اعتراف کا مظہر ہے۔

وزیرِاعظم نے ملاقات میں پیش کیے گئے خیالات اور تجاویز پر تبصرہ کرتے ہوئے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اوورسیز شہریوں کی آواز سنے گی، سمجھے گی، اور ان سے سیکھے گی۔ انہوں نے اوورسیز ویتنامیوں پر زور دیا کہ وہ ویتنامی ثقافت اور جدت کے سفیر بن کر وطن کی خوشحالی، جدیدیت اور پائیدار ترقی کے سفر میں شانہ بشانہ شریک رہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17.573 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کر دیا Previous post وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے 17.573 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کر دیا
قازقستان میں بین الاقوامی ٹینس کا بڑا ایونٹ — "الماتے اوپن 2025" کا انعقاد 11 سے 19 اکتوبر تک ہوگا Next post قازقستان میں بین الاقوامی ٹینس کا بڑا ایونٹ — “الماتے اوپن 2025” کا انعقاد 11 سے 19 اکتوبر تک ہوگا