ویتنام

ویتنام کی قومی اسمبلی نے 2026ء کی ترقیاتی منصوبہ بندی کی منظوری دے دی

ہانوی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کی قومی اسمبلی نے جمعرات کو ملکی حکومت کے 2026ء کے ترقیاتی منصوبے کی منظوری دے دی، جس کے تحت کم از کم 10 فیصد اقتصادی شرحِ نمو کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ ہدف آئندہ پانچ سالہ ترقیاتی سائیکل کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرنے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی گئی قرارداد 433 میں سے 429 اراکین کی حمایت کے ساتھ منظور ہوئی۔ اس سے قبل نائب وزیراعظم لے تھانھ لوںگ نے مسودۂ منصوبہ میں کی گئی ترامیم پر بریفنگ دی۔

منصوبے کے مطابق حکومت آئندہ سال دہائی سے زائد عرصے میں بلند ترین اقتصادی ہدف حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، جبکہ فی کس جی ڈی پی 5,400 سے 5,500 امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
مینوفیکچرنگ اور پروسیسنگ سیکٹر مجموعی قومی پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ تشکیل دے گا، جبکہ افراطِ زر کی اوسط شرح 4.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

حکومت نے واضح کیا ہے کہ مالیاتی پالیسی معاونانہ رہے گی۔ ٹیکس وصولی میں بہتری، سرکاری فنڈز کے مؤثر استعمال اور نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے ذریعے اسٹریٹجک ترقیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔
اسی طرح مالیاتی حکمتِ عملی لچکدار رکھی جائے گی تاکہ شرحِ سود اور زرِ مبادلہ کی قدر کو مستحکم رکھا جا سکے اور کاروباری شعبے کو مناسب قیمت پر سرمایہ دستیاب ہو۔

منصوبے میں سونے اور رئیل اسٹیٹ مارکیٹوں کی سخت نگرانی، گھریلو کھپت کے فروغ، سیاحت کے شعبے کی بحالی میں تیزی، اور آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت برآمدات میں توسیع کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

میعاری اہداف کے علاوہ، تعلیم، ثقافت، اور سماجی بہبود میں سرمایہ کاری کو جاری رکھنے کا عزم کیا گیا ہے۔
آئندہ سال لیبر پروڈکٹیوٹی میں 8.5 فیصد اضافہ متوقع ہے، جبکہ فارمل کوالیفیکیشن رکھنے والے کارکنوں کی شرح تقریباً 30 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ طبی شعبے میں بھی بہتری کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جہاں ڈاکٹروں اور ہسپتال کے بستروں کی دستیابی میں سالانہ 0.3 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

حکومت کے مطابق سماجی تحفظ پروگرام ترجیحی حیثیت کے ساتھ جاری رہیں گے، خاص طور پر نسلی اقلیتوں، مذہبی برادریوں، سابق فوجیوں، بزرگوں اور کمزور طبقات کے لیے۔

2026ء کا منصوبہ ادارہ جاتی اصلاحات پر خصوصی زور دیتا ہے، جسے سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔ حکومت موجودہ پارلیمانی اجلاس کے دوران 49 مسودہ قوانین اور قراردادیں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاکہ ضابطہ جاتی رکاوٹیں کم کی جا سکیں اور کاروباری ماحول کو مزید سازگار بنایا جا سکے۔

منصوبے کا ہدف سرخ فیتہ ختم کرنا، کاروباری شرائط آسان بنانا، اور شفافیت میں اضافہ ہے، تاکہ ضوابطی نظام کو ’’قومی مسابقتی برتری‘‘ میں تبدیل کیا جا سکے۔

نائب وزیراعظم لے تھانھ لوںگ نے کہا کہ حکومت 2026–2030 کی ترقیاتی مدت کے لیے منصوبہ تشکیل دیتے ہوئے قانون سازوں اور عوام کی سفارشات کو شامل کرے گی۔ انہوں نے 2026ء کے منصوبے کو ’’اگلے پانچ سالہ دور کے لیے نقطۂ آغاز‘‘ قرار دیا۔

وزارتِ خزانہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئندہ سال کے اوائل سے عمل درآمد کے لیے فالو اپ قرارداد تیار کرے، جس میں وفاقی وزارتوں، صوبائی حکام اور متعلقہ اداروں کے لیے واضح رہنما اصول اور پیش رفت کی نگرانی کا فریم ورک شامل ہوگا۔

زبان Previous post اسلام آباد میں ادارہ فروغِ قومی زبان میں "جدت،  شفافیت اور مشترکہ ترقی” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد
کونسل Next post رباط: حکومتی کونسل کا اجلاس، اہم ضابطہ جاتی اصلاحات، بین الاقوامی معاہدے اور اعلیٰ سطحی تقرریوں کی منظوری