ویتنام کے پارٹی چیف جنرل سیکریٹری تو لام کی جاپانی وزیر اعظم شیگرو اشیبا سے ملاقات

ویتنام کے پارٹی چیف جنرل سیکریٹری تو لام کی جاپانی وزیر اعظم شیگرو اشیبا سے ملاقات

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی وی) کے مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تو لام نے اتوار کے روز ہنوئی میں جاپان کی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے صدر اور وزیر اعظم شیگرو اشیبا سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات جاپانی وزیر اعظم کے ویتنام کے تین روزہ سرکاری دورے کا حصہ تھی۔

جنرل سیکریٹری تو لام نے اس دورے کو بڑی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان ہمہ جہت اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئے مرحلے میں داخل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

وزیر اعظم اشیبا نے ویتنام واپسی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ 35 سال بعد پہلی مرتبہ بطور جاپانی حکومت کے سربراہ ویتنام آئے ہیں، جو کہ ویتنام کے قومی اتحاد کی 50ویں سالگرہ (30 اپریل) کی تقریبات کے موقع پر ہو رہا ہے۔ انہوں نے جدید ویتنام کے بانی صدر ہو چی منہ اور قومی آزادی کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا۔

جنرل سیکریٹری تو لام نے ویتنام کے دو صد سالہ ترقیاتی اہداف (2030ء میں پارٹی کے قیام کی 100ویں سالگرہ اور 2045ء میں ملک کے قیام کی 100ویں سالگرہ) اور تیز اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے اقتصادی ماڈل کی تجدید کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویتنام آزاد، خود مختار، پرامن، تعاون اور ترقی پر مبنی، کثیرالجہتی اور تنوع پر مبنی خارجہ پالیسی پر ثابت قدمی سے عمل پیرا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاپان ویتنام کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم اور دیرینہ اسٹریٹجک شراکت دار رہا ہے۔
وزیر اعظم اشیبا نے ویتنام کی سماجی و اقتصادی ترقی، اقتصادی و سائنسی و تکنیکی ترقی کے رجحانات، اور اصلاحات میں مثبت پیش رفت کو سراہا۔ انہوں نے خطے اور دنیا میں پیچیدہ حالات کے باوجود ویتنام کے فعال اور موثر کردار کی بھی تعریف کی۔

جنرل سیکریٹری لام نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے سات اہم تجاویز پیش کیں، جن میں سیاسی اعتماد کو مسلسل فروغ دینا، سیکیورٹی و دفاعی تعاون کو مستحکم اور مؤثر بنانا، سائنس، ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل کی بنیاد پر اقتصادی تعاون کو وسعت دینا شامل ہیں۔ انہوں نے جاپان کو نئی نسل کی سرکاری ترقیاتی امداد (او ڈی اے) کے ذریعے ویتنام کے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں فعال شمولیت کی دعوت بھی دی۔

انہوں نے سائنس، ٹیکنالوجی، اختراع، ڈیجیٹل تبدیلی اور اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل، خاص طور پر سیمی کنڈکٹر شعبے میں تربیت کے میدان میں تعاون کو ایک نیا ستون بنانے پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے مزدور تعاون، سبز معیشت، توانائی کی منتقلی، جدید زراعت، مقامی حکومتوں کے درمیان تعاون، عوامی سطح پر تبادلوں اور ثقافتی روابط کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

وزیر اعظم اشیبا نے ویتنام کو جاپان کا “ناگزیر شراکت دار” قرار دیا اور کہا کہ جاپان ویتنام کے ساتھ اقتصادی خود انحصاری، صنعتی ترقی اور جدید کاری کے عمل میں شراکت داری جاری رکھے گا اور ویتنام کے اسٹریٹجک اہداف کے حصول میں اس کا ساتھ دے گا۔

ایل ڈی پی کے سربراہ نے دونوں ممالک کے درمیان پارٹی سے پارٹی تعاون، معیشت، او ڈی اے، سرمایہ کاری، سیکیورٹی و دفاع، سائبر سیکیورٹی، امن مشنز، ثقافت، عوامی تبادلوں، ڈیجیٹل تبدیلی اور اختراع کے نئے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ویتنام میں مقیم 6 لاکھ سے زائد ویتنامیوں کی حمایت اور سہولت کاری جاری رکھنے کا بھی وعدہ کیا۔

ملاقات کے دوران، دونوں رہنماؤں نے علاقائی و بین الاقوامی فورمز، بشمول آسیان اور اقوام متحدہ، پر قریبی تعاون پر اتفاق کیا تاکہ بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجوں کے درمیان علاقائی اور عالمی سطح پر امن، استحکام، تعاون اور ترقی میں عملی کردار ادا کیا جا سکے۔

مذاکرات کے دوران جنرل سیکریٹری لام نے جاپان کو اوزاکا کانسائی ایکسپو 2025 کے انعقاد پر مبارکباد دی، جبکہ وزیر اعظم اشیبا نے تصدیق کی کہ جاپان ویتنام کی وزارتِ عوامی سلامتی کے زیر اہتمام ہونے والے عالمی پولیس میوزک فیسٹیول میں شرکت کے لیے ایک وفد بھیجے گا۔

آخر میں، جنرل سیکریٹری لام نے جاپان کے بادشاہ اور ملکہ کو جلد ویتنام کے دورے کی دعوت دی، جبکہ وزیر اعظم اشیبا نے جنرل سیکریٹری کو جاپان کے دورے کی دعوت دی-

چین نے قومی ترقیاتی منصوبہ بندی کے لیے قانون سازی کی کوششیں تیز کر دیں Previous post چین نے قومی ترقیاتی منصوبہ بندی کے لیے قانون سازی کی کوششیں تیز کر دیں
صدر الہام علییف کا صدر مسعود پزشکیان اور ایرانی قوم سے تعزیت کا اظہار Next post صدر الہام علییف کا صدر مسعود پزشکیان اور ایرانی قوم سے تعزیت کا اظہار