
ویتنامی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ 2025 میں بحالی کی جانب گامزن، جے ایل ایل کی رپورٹ
ہنوئی، یورپ ٹوڈے: معروف مارکیٹ ریسرچ کمپنی جے ایل ایل نے پیش گوئی کی ہے کہ 2025 میں ویتنام کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ بحالی کی جانب بڑھے گی، جس کی بنیادی وجوہات میں سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد، کم شرح سود، اور کلیدی اثاثہ جات کی مختلف اقسام میں لین دین کی سرگرمیوں میں اضافہ شامل ہیں۔ یہ پیش گوئیاں جے ایل ایل کی تازہ ترین رپورٹ “ویتنام پراپرٹی مارکیٹ آؤٹ لک 2025: اقتصادی ترقی کا نیا باب” میں پیش کی گئی ہیں۔
2024 میں ویتنام میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کی مجموعی مالیت 25.4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی، جو سالانہ بنیادوں پر 9.4 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری نے ملک بھر میں رئیل اسٹیٹ کے ابھرتے ہوئے مراکز کو مزید وسعت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
جے ایل ایل ویتنام کے کنٹری ہیڈ ٹرانگ لے نے کہا:
“چونکہ ویتنام کی معیشت مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے باوجود ترقی کر رہی ہے، ہم ایک بہتر سرمایہ کاری کے ماحول، ابھرتی ہوئی مڈل کلاس، اور زیادہ تجربہ کار سرمایہ کاروں کو دیکھ رہے ہیں۔ یہ عوامل ویتنام کو جنوب مشرقی ایشیا میں ایک پرکشش رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کے طور پر مستحکم کر رہے ہیں۔”
2025 میں سرمایہ کاری کے امکانات
جے ایل ایل نے 2025 میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے مواقع کے حوالے سے معاملاتی بہاؤ میں اضافے، مضبوط معاشی بنیادوں، اور ریگولیٹری اصلاحات کو کلیدی عوامل قرار دیا ہے۔
جے ایل ایل تھائی لینڈ، انڈونیشیا، فلپائن، اور ویتنام کے مینیجنگ ڈائریکٹر مائیکل گلانسی کے مطابق:
“ویتنام کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ مضبوط بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے، اور ہم توقع کرتے ہیں کہ 2025 کے دوران سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ کم شرح سود اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے جیسے عوامل اس مثبت رجحان کی بنیادی وجوہات ہیں۔”
اہم شعبوں کا تجزیہ
دفاتر کے کرایے کی مارکیٹ
ویتنام کی آفس مارکیٹ نے لچک کا مظاہرہ کیا ہے، اور 2024 میں 43,000 مربع میٹر سے زائد رقبہ کرائے پر دیا گیا، جو کہ کاروباری اداروں کی مستحکم طلب کو ظاہر کرتا ہے۔ خاص طور پر ماحولیاتی لحاظ سے مستند (گرین سرٹیفائیڈ) دفاتر کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ کمپنیاں پائیداری اور ملازمین کی فلاح و بہبود پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں۔
جے ایل ایل ویتنام کے ہیڈ آف آفس لیزنگ ایڈوائزری، وِل ٹران نے کہا:
“آج کے دور میں کاروباری ادارے اعلیٰ معیار کی ایسی ورک اسپیس کی تلاش میں ہیں جو پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے اور ماحول دوست ہو۔”
ہو چی منہ سٹی کے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں گریڈ اے اور اے+ دفاتر کے کرایوں میں 1.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، جو مارکیٹ کی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔
رہائشی شعبہ
2024 میں رہائشی منصوبوں کی کم ترین دستیابی کے بعد، 2025 میں اس شعبے میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔ ریگولیٹری اصلاحات کے نتیجے میں شفافیت میں اضافہ اور منصوبوں کی منظوری کے عمل میں تیزی آئی ہے، جس سے ڈویلپرز اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ ہنوئی اور ہو چی منہ سٹی میں سیٹلائٹ ٹاؤنز میں رہائشی منصوبوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
صنعتی اور لاجسٹکس کا شعبہ
ویتنام بدستور جنوب مشرقی ایشیا میں مینوفیکچرنگ کے لیے ایک اہم مقام بنا ہوا ہے، جہاں کاروباری ماحول میں بہتری، عالمی منڈی کے رجحانات، اور بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے اس شعبے کو مزید مستحکم کیا ہے۔
جے ایل ایل ویتنام کی ہیڈ آف ٹرانزیکشنز، وان نگوین نے کہا:
“ویتنام کا صنعتی اور لاجسٹکس کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اور 2024 میں ریکارڈ 25.4 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی۔ بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور جدید، ماحول دوست صنعتی منصوبوں کے باعث یہ شعبہ روایتی مراکز سے باہر بھی پھیل رہا ہے۔”
مستقبل کی توقعات
مارکیٹ کی مجموعی صورتحال میں بہتری کے پیش نظر، جے ایل ایل کو توقع ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے سودوں اور ترقیاتی منصوبوں میں نمایاں اضافہ ہوگا، جو ویتنام کو سرمایہ کاری کے لیے جنوب مشرقی ایشیا میں ایک مرکزی مارکیٹ کے طور پر مزید مستحکم کرے گا۔