
ویتنام کی قومی دن کی 79ویں سالگرہ کے موقع پر ہنوئی میں شاندار تقریب کا انعقاد
ہنوئی، دی یورپ ٹوڈے: ویتنام کے پارٹی جنرل سیکرٹری اور صدر تو لام نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ جمعرات کی شام ہنوئی میں ایک شاندار تقریب کی صدارت کی جس کا مقصد ویتنام کے قومی دن (2 ستمبر) کی 79ویں سالگرہ کی یاد منانا تھا۔
اس تقریب میں پارٹی، ریاست، قومی اسمبلی اور حکومت کے سابقہ اور موجودہ رہنماؤں کے علاوہ مختلف وزارتوں، ایجنسیوں، سماجی-سیاسی تنظیموں اور ہنوئی کے گرد و نواح کی مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ بین الاقوامی مہمانوں میں ہنوئی میں متعین سفارتی کور کے سربراہ، فلسطینی سفیر سادی سلامہ، اور دیگر غیر ملکی سفیروں، چارج ڈی افیئرز، اور دارالحکومت میں مقیم بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان شامل تھے۔
صدر تو لام نے اپنے کلیدی خطاب میں 2 ستمبر 1945 کے تاریخی لمحے کو یاد کیا جب صدر ہو چی منہ نے با دینہ اسکوائر پر آزادی کے اعلامیہ کا اعلان کیا، جس نے جمہوریہ ویتنام کی بنیاد رکھی، جو آج سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صدر ہو چی منہ کے آزادی کے نعرے نے ویتنامی قوم کو پارٹی کی قیادت میں متحد کیا، جس کے نتیجے میں ملک کی آزادی، اتحاد اور ترقی کے حصول میں عظیم کامیابیاں حاصل ہوئیں۔
صدر نے ویتنام کے پچھلے 79 سالوں کے دوران ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ جنگ کی تباہیوں سے ابھر کر ویتنام سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے ایک پسندیدہ منزل بن چکا ہے۔ ایک وقت میں پسماندہ معیشت والا ویتنام آج دنیا کی 40 بڑی معیشتوں میں سے ایک بن چکا ہے اور اس کی تجارت کا حجم دنیا کے 20 بڑے ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔
انہوں نے ویتنام کی عالمی اقتصادی فریم ورک میں شمولیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک 16 آزاد تجارتی معاہدوں (FTAs) میں سرگرم حصہ لے رہا ہے، جو اسے 60 اہم علاقائی اور عالمی معیشتوں سے جوڑتے ہیں۔ کبھی الگ تھلگ رہنے والا ویتنام اب 193 ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھتا ہے اور اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام مستقل اراکین سمیت 30 ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک اور جامع شراکت داری قائم کی ہے۔
صدر تو لام نے اس بات کی توثیق کی کہ ویتنامی عوام کی خوشحالی اور خوشی ملک کی کوششوں کا حتمی مقصد ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے ویتنام کو غربت میں کمی کے حوالے سے کامیاب کہانی اور امید کے طور پر تسلیم کیے جانے کا حوالہ دیا۔
انہوں نے ان نمایاں کامیابیوں کا سہرا ویتنامی قوم کے حب الوطنی کے جذبے، قومی اتحاد، خود انحصاری اور آزادی، خوشی، اور خوشحالی کی دیرینہ خواہش کو دیا۔ صدر نے کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی ثابت قدمی اور عوامی مرکزیت کی قیادت کی تعریف کی اور مستقبل کے اہداف کے بارے میں بھی بات کی۔
تقریب کا اختتام ایک خصوصی موسیقی کے شو سے ہوا، جس میں ویتنامی اور بین الاقوامی موسیقاروں کی جانب سے پیش کیے گئے مشہور موسیقی کے ٹکڑے اور گانے شامل تھے، جو صدر ہو چی منہ، ویتنامی انقلاب اور ویتنامی عوام کے ثقافتی ورثے کو خراج تحسین پیش کرتے تھے۔