فولکس ویگن

فولکس ویگن کے لیڈرز کا دو سال میں کمپنی کی بحالی کا عزم، ورکرز کا شدید احتجاج

ولفسبرگ، یورپ ٹوڈے: فولکس ویگن کے رہنماؤں نے بدھ کے روز ایک ہنگامہ خیز اجلاس میں کہا کہ کمپنی کے پاس اپنی مرکزی برانڈ کو بحال کرنے کے لیے “ایک، شاید دو” سال ہیں۔ یہ اجلاس دو دن بعد ہوا جب کمپنی نے شدید اخراجات میں کمی اور فیکٹریوں کی بندش کے اقدامات کا اعلان کیا تھا۔

اجلاس کے آغاز میں، وولفسبرگ میں کمپنی کے ہیڈکوارٹرز میں جمع ہونے والے 16,000 کارکنان نے سیٹی بجا کر اور “ہم فولکس ویگن ہیں، آپ نہیں” اور “آف ویدر زین” کے نعرے لگا کر احتجاج کیا جب کہ چیف فنانشل آفیسر آرنو انٹلٹز اسٹیج پر آئے۔

انٹلٹز نے کہا کہ کووڈ-19 وبا کے بعد یورپ کی کار مارکیٹ میں نمایاں کمی آئی ہے اور کمپنی کو تقریباً 500,000 گاڑیوں کی طلب میں کمی کا سامنا ہے، جو کہ دو فیکٹریوں کے برابر ہے۔

انہوں نے کہا، “مارکیٹ وہاں موجود نہیں ہے”، اور یہ کہ الیکٹرک کاروں کی تبدیلی کے لیے اخراجات میں کمی کی ضرورت ہوگی، جس کے لیے کارکنان اور انتظامیہ دونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

فولکس ویگن ورکرز کا سی ای او پر امریکی معاہدے کو ترجیح دینے کا الزام

ورکس کونسل کی چیف ڈینیئلا کیوالو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے “اعتماد کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے” اور فیکٹریوں کو بند کرنے کی دھمکی کو “دیوالیہ ہونے کا اعلان” قرار دیا۔

انہوں نے فولکس ویگن گروپ کے سی ای او اولیور بلوم پر الزام لگایا کہ وہ امریکی فرم ریویان کے ساتھ 5 ارب یورو کے سافٹ ویئر معاہدے کو جرمن ملازمتوں کے تحفظ پر ترجیح دے رہے ہیں۔ کیوالو نے بلوم سے، جو اس اجلاس میں بولنے کا شیڈول میں نہیں تھے، کہا کہ وہ اپنا دفاع کریں۔

جرمن معیشت کے بڑے مسائل

فولکس ویگن کے مسائل جرمن کاروباری اداروں کو درپیش بڑے مسائل کی علامت ہیں۔ محدود معاشی نمو، افراط زر، اور بیرون ملک سے بڑھتی ہوئی مسابقت نے یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے بارے میں خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

چانسلر اولاف شولز کی حکومتی اتحاد، جو ریاستی انتخابات میں ہونے والے نقصانات سے پہلے ہی پریشان ہے، نے فولکس ویگن کو اپنی اولین ترجیح بنا لیا ہے۔ بدھ کے روز ان کی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں اضافے کے لیے ٹیکس میں کمی کی تجویز کو منظور کرنے کی توقع کی گئی۔

فولکس ویگن نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ 10 ارب یورو کے اخراجات میں کمی کے منصوبے کے حصے کے طور پر اپنے چھ فیکٹریوں میں ملازمت کی سیکیورٹی کی دہائیوں پرانی ضمانت کے معاہدے کو ختم کرنے کا سوچ رہی ہے۔

انتظامیہ کا ہدف 2026 تک 6.5 فیصد منافع کی شرح حاصل کرنا ہے، جو کہ 2024 کے پہلے چھ ماہ میں دیکھی جانے والی 2.3 فیصد شرح سے نمایاں اضافہ ہے۔

الیکشن کمیشن Previous post الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول معطل کرنے کا اعلان
ہانیہ Next post ہانیہ عامر نے جعلی ویڈیوز کے خلاف آواز بلند کی