چینی وزیر خارجہ کا جی 20 ممالک پر عالمی امن اور استحکام کے لیے مشترکہ کردار ادا کرنے پر زور

چینی وزیر خارجہ کا جی 20 ممالک پر عالمی امن اور استحکام کے لیے مشترکہ کردار ادا کرنے پر زور

جوہانسبرگ، یورپ ٹوڈے: چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعرات کے روز جی 20 ممالک پر زور دیا کہ وہ عالمی امن اور استحکام کے لیے ایک مؤثر قوت کے طور پر کام کریں۔

وانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے یہ بات جنوبی افریقہ کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز جوہانسبرگ میں منعقدہ جی 20 وزرائے خارجہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔

انہوں نے کہا، “جی 20 وزرائے خارجہ کے یہاں جمع ہونے کے موقع پر یہ ضروری ہے کہ ہم ریو ڈی جنیرو سربراہی اجلاس میں طے پانے والے اتفاق رائے کو دہرائیں، عالمی امن و استحکام کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں، اور ایک محفوظ دنیا کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔”

وانگ ای نے تین بنیادی نکات پر زور دیا:

1۔ عالمی امن کے محافظ:
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام ممالک کو ایک دوسرے کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، ترقیاتی راستے اور سماجی نظام کے انتخاب کا احترام کرنا چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “ممالک کے درمیان اختلافات کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کرنا چاہیے، بین الاقوامی اور علاقائی تنازعات کو سیاسی طور پر نمٹایا جائے، اور بلاک سیاست یا دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت سے گریز کیا جائے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ چین اور دیگر ترقی پذیر ممالک کی جانب سے 70 سال قبل پیش کیے گئے “پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصول” آج کے عالمی حالات میں بھی بے پناہ اہمیت کے حامل ہیں۔

2۔ اجتماعی سلامتی کے معمار:
وانگ ای نے کہا کہ بنی نوع انسان ایک مشترکہ مستقبل رکھنے والی برادری ہے اور سلامتی کے حوالے سے بھی تمام ممالک باہم منسلک ہیں۔

انہوں نے کہا، “کسی بھی ملک کی سلامتی دوسرے ملک کی قیمت پر نہیں ہونی چاہیے، اور تمام ممالک کے جائز سیکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔”

3۔ کثیرالجہتی نظام کے محافظ:
وانگ ای نے اقوام متحدہ کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال اقوام متحدہ کے قیام اور دوسری جنگ عظیم میں فاشزم کے خلاف فتح کا 80 واں سالگرہ منایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا، “جتنا زیادہ عالمی صورتحال پیچیدہ ہو رہی ہے اور جتنے زیادہ چیلنجز درپیش ہیں، اتنا ہی ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کے اقتدارِ اعلیٰ کو برقرار رکھا جائے اور اس کے مؤثر کردار کو یقینی بنایا جائے۔”

یوکرین بحران اور غزہ تنازعہ پر چین کا مؤقف:
یوکرین بحران پر بات کرتے ہوئے وانگ ای نے کہا کہ “امن کا موقع پیدا ہو رہا ہے” اور چین ہمیشہ سے بحران کے جلد اور پرامن حل کے حق میں رہا ہے۔

غزہ تنازعہ پر، وانگ نے جنگ بندی معاہدے پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا اور دو ریاستی حل کو واحد قابلِ عمل حل قرار دیا۔

افریقی ممالک کے لیے حمایت:
وانگ ای نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ سال جی 20 کے لیے “افریقی لمحہ” ہے، کیونکہ جی 20 سربراہی اجلاس پہلی بار افریقی یونین کے مکمل رکن بننے کے بعد براعظم افریقہ میں منعقد ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا، “ہمیں افریقہ کی آواز سننی چاہیے، اس کے خدشات کو مدنظر رکھنا چاہیے، اس کی خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے، اور براعظم میں امن اور ترقی کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے۔”

وانگ ای نے واضح کیا کہ چین افریقی عوام کے اپنے مسائل کو خود حل کرنے کے حق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور افریقی ممالک کے داخلی امور میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔

آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی قیادت میں وفد IDEX اور NAVDEX نمائش میں شرکت کر رہا ہے Previous post آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی قیادت میں وفد IDEX اور NAVDEX نمائش میں شرکت کر رہا ہے
وزیراعظم شہباز شریف کی صحت اور فارماسوٹیکل شعبوں میں اصلاحات پر اجلاس کی صدارت Next post وزیراعظم شہباز شریف کی صحت اور فارماسوٹیکل شعبوں میں اصلاحات پر اجلاس کی صدارت