آذربائیجان

پاکستان اور آذربائیجان کا تجارتی شراکت داری اور مشترکہ منصوبوں کے فروغ پر اتفاق

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ہفتہ کے روز آذربائیجان اور پاکستان نے مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے اور تجارتی شراکت داری کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا، اور عملی اقدامات آئندہ چند دنوں میں شروع کیے جائیں گے۔

یہ اتفاق رائے پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خزر فرہادوف اور وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ، اور مواصلات عبدالعلیم خان کے درمیان ملاقات کے دوران ہوا، جیسا کہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا۔

گزشتہ چند مہینوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان جاری سفارتی روابط، جن میں اعلیٰ سطحی وفود کا تبادلہ اور باکو میں منعقدہ COP 29 کانفرنس میں پاکستان کی فعال شرکت شامل ہے، مثبت نتائج دینا شروع ہوگئے ہیں۔

عبدالعلیم خان نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کی صلاحیت پر زور دیا، خصوصاً سیاحت کے شعبے میں۔ انہوں نے کہا، “ہمیں اپنے باہمی تعلقات کو کاروبار اور دوطرفہ تجارت میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، اور دونوں جانب سے اس ہدف کی جانب مثبت پیشرفت ہو رہی ہے۔”

وزیر نے آذربائیجان کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروباری منصوبے شروع کرنے کی دعوت دی، اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ موجودہ حالات میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو حکومت سے حکومت (G2G) اور کاروبار سے کاروبار (B2B) کے معاہدوں کے تحت ترتیب دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر پاکستان کے انفراسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات کی، جن میں کراچی سے سکھر اور سکھر سے حیدرآباد تک کی M6 اور M9 موٹر ویز شامل ہیں۔ خان نے نشاندہی کی کہ پاکستان مختلف شعبوں میں بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے، جن سے غیر ملکی سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اپنی جانب سے، سفیر خزر فرہادوف نے پاکستان کو آذربائیجان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ان کا ملک سرمایہ کاری کے مواقع اور مشترکہ منصوبوں کو فعال طور پر آگے بڑھائے گا۔

ملاقات میں پاکستان، آذربائیجان، اور ترکی کے مابین سہ فریقی تعاون کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے آذربائیجان کے ساتھ قریبی رابطے کو یقینی بنانے کے لیے ایک فوکل پرسن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

چیمپئنز Previous post آئی سی سی بورڈ میٹنگ ملتوی، چیمپئنز ٹرافی 2025 کے مستقبل پر غیریقینی برقرار
تعطیلات Next post انڈونیشیا کا سال کے اختتام کی تعطیلات کے لیے سیاحتی تعاون کو فروغ دینے پر زور