لبنان میں پیجر اور ڈیوائسز میں دھماکے، 32 افراد شہید، 3250 زخمی
بیروت، یورپ ٹوڈے: لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی سائبر اور دھماکہ خیز حملے کے نتیجے میں منگل اور بدھ کے روز پیجرز، واکی ٹاکی، اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، ریڈیو ڈیوائسز اور سولر پینلز میں نصب بارودی مواد کے دھماکوں سے 32 افراد شہید اور 3250 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ان دھماکوں سے زخمی ہونے والے سیکڑوں افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
یہ دھماکے بیروت، جنوبی اور مشرقی لبنان کے مختلف علاقوں میں ایک ساتھ ہوئے، جن میں سب سے زیادہ دھماکے دارالحکومت بیروت میں ریکارڈ کیے گئے جہاں 1850 افراد زخمی ہوئے۔ شہداء میں لبنانی وزیر کا بیٹا اور زخمیوں میں حزب اللہ کے متعدد ارکان کے علاوہ ایرانی سفیر بھی شامل ہیں۔
حزب اللہ نے ان حملوں کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے انتقامی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ جمعرات کے روز اس صورتحال پر خطاب کریں گے۔
دھماکوں کے نتیجے میں متعدد افراد کو چہروں، سینے، پیٹ اور آنکھوں پر شدید چوٹیں آئیں، جبکہ کچھ افراد جسمانی معذوری کا شکار بھی ہو گئے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے ان حملوں میں امریکہ کے کسی کردار کی تردید کی ہے، جبکہ اسرائیل نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ایران، روس، ترکیہ، حماس اور اقوام متحدہ سمیت کئی عالمی طاقتوں نے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔ ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اسے “صیہونی رجیم کی دہشتگردی اور اجتماعی قتل عام کی سازش” قرار دیا ہے۔
اس واقعے کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی بڑھنے اور مکمل جنگ کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں، جبکہ اسرائیل نے لبنان کی سرحد پر اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔