صدر جوکووی کا کابینہ میں ایک اور رد و بدل کا امکان: سماجی امور کی وزیر نے استعفیٰ دے دیا
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر جوکووی (جوکو ویدودو) نے اپنی اونورد انڈونیشیا کابینہ میں ایک اور ممکنہ رد و بدل کا عندیہ دیا ہے، جب کہ کئی وزراء نے 2024 کے علاقائی سربراہ انتخابات (پِلکادا) میں حصہ لینے کی وجہ سے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
صدر جوکووی نے مشرقی جاوا کے شہر سِدواجو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “ہاں، یہ ممکن ہے۔”
انہوں نے تصدیق کی کہ سماجی امور کی وزیر تری رِسمہارینی، جو مشرقی جاوا کی گورنر کی نشست کے لیے امیدوار ہیں، نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے، اور ان کے جانشین کے فیصلے پر دستخط بھی کر دیے گئے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا جو رِسمہارینی کی جگہ لے گی۔
صدر کا کہنا تھا، “میں نے ان کے استعفے کے فرمان پر دستخط کر دیے ہیں، لیکن ان کے جانشین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔”
اس سے قبل صدر کے مشیرِ اعلیٰ کے کوآرڈینیٹر، اری دویپایانا نے بتایا کہ انسانی ترقی و ثقافت کے کوآرڈینیٹنگ وزیر، محاجر ایفندی، رِسمہارینی کے قائم مقام وزیر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
صدر جوکووی نے مزید کہا کہ انہوں نے کابینہ کے سیکریٹری پرامونو انونگ کا استعفیٰ قبول نہیں کیا، جو جکارتہ کے گورنر کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو صدر جوکووی نے بَہلیل لہادالیا کو وزیر برائے توانائی و معدنی وسائل کے عہدے پر تعینات کیا تھا، جو عارفین تسریف کی جگہ سنبھالیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے کئی دیگر حکومتی عہدیداروں کی تقرری بھی کی، جن میں سوپراتمان اندی اگتس کو وزیر قانون و انسانی حقوق، روسان روسلانی کو وزیر سرمایہ کاری اور انگا پراکا پرابوو کو نائب وزیر برائے مواصلات و اطلاعات شامل ہیں۔