قازقستان اور ہنگری کے صدور کے درمیان اہم ملاقات
بوداپیسٹ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف اور ہنگری کے صدر تاماش شُلیوک نے ایک ورکنگ ڈنر کے دوران ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قازقستان-ہنگری اسٹریٹجک شراکت داری سے متعلق کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر توقایف نے اس موقع پر کہا کہ دونوں برادر اقوام نے گزشتہ 30 سالوں کے دوران سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے اعتماد پر مبنی سیاسی مکالمہ، مضبوط اقتصادی تعاون اور قریبی ثقافتی و انسانی روابط قائم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ تاریخ اور ثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے قازقستان اور ہنگری نے مضبوط دوطرفہ تعلقات استوار کیے ہیں۔ 30 سال قبل ہماری پہلی یورپی سفارتخانہ بوداپیسٹ میں قائم کیا گیا۔ ہمارے دونوں ممالک کے پاس نتیجہ خیز تعاون کو فروغ دینے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ ہنگری ان اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے قازقستان کی آزادی کو تسلیم کیا۔ بوداپیسٹ کا میرا یہ سرکاری دورہ ہمارے کثیرالجہتی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی خواہش کا واضح مظہر ہے۔
صدر توقایف نے تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے روابط کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کے مطابق، قازقستان اور ہنگری توانائی، نقل و حمل، لاجسٹکس، دھات کاری، قابل تجدید توانائی، زراعت، فارمیسی، خوراک کی صنعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے میں یکساں دلچسپی رکھتے ہیں۔
دوسری جانب، ہنگری کے صدر تاماش شُلیوک نے کہا کہ دونوں اقوام جغرافیائی فاصلے کے باوجود تاریخی جڑیں اور امنگیں بانٹتی ہیں۔ قازقستان قدیم شاہراہ ریشم کے سنگم پر واقع ہے اور وسطی ایشیا میں اقتصادی ترقی کے لحاظ سے قائدانہ حیثیت رکھتا ہے۔ دونوں اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے۔ آپ کا ملک امن و استحکام کے لیے زبردست کردار ادا کر رہا ہے۔ آج ہنگری اور قازقستان کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ثقافتی روایات صدیوں پرانی ہیں اور ہنگری کے عوام قازق زندگی کی روایات سے بخوبی واقف ہیں۔ شہر الماتی کا نام ہماری زبان میں گرمجوشی کا احساس دلاتا ہے کیونکہ ہنگری زبان میں ‘الما’ کا مطلب سیب ہے۔
ملاقات کے دوران ثقافتی اور انسانی روابط کو مزید مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ قازقستان اور ہنگری کی اعلیٰ جامعات کے درمیان تعلیمی اور سائنسی تبادلے کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
دونوں صدور نے بین الاقوامی ایجنڈے کے موجودہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور کثیرالجہتی تنظیموں کے ساتھ تعاون پر گفتگو کی۔
قبل ازیں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ صدر قاسم جومارت توقایف ہنگری کے صدر تاماش شُلیوک سے ملاقات کے لیے شاندور پیلس پہنچے، جہاں ان کا سرکاری طور پر استقبال کیا گیا۔