تھائی لینڈ میں برقی گاڑیوں کی فروخت مقررہ ہدف سے پیچھے رہنے کا امکان
بینکاک، یورپ ٹوڈے: تھائی لینڈ میں رواں سال برقی گاڑیوں (EV) کی فروخت کا ہدف حاصل نہ ہو سکنے کا خدشہ ہے، کیونکہ گھریلو قرضے کی ریکارڈ سطح پر ہونے کی وجہ سے قرض دہندگان نئی آٹو لون کی منظوری میں زیادہ محتاط ہو گئے ہیں۔ یہ بات ایک صنعت گروپ کی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔
تھائی لینڈ کے الیکٹرک وہیکل ایسوسی ایشن کے صدر سراج سنگسنیت نے کہا ہے کہ اس سال بیٹری سے چلنے والی مسافر برقی گاڑیوں کی نئی رجسٹریشن 80,000 یونٹس تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ رواں سال کے آغاز میں پیش گوئی کیے گئے 150,000 یونٹس کے ہدف سے کم ہے۔ تاہم، یہ تعداد 2023 میں فروخت ہونے والی 76,000 گاڑیوں کے مقابلے میں تقریباً 5% زیادہ ہے۔
فروخت کے ہدف میں کمی چینی کمپنیوں جیسے کہ BYD اور گریٹ وال موٹر کے لیے مایوس کن خبر ہے، جنہوں نے اس سال مقامی طور پر گاڑیاں تیار کرنے کا آغاز کیا ہے تاکہ حکومت کی نئی توانائی والی گاڑیوں کے فروغ کی پالیسیوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔ عالمی سطح پر بھی برقی گاڑیوں کی فروخت کی رفتار سست ہو گئی ہے، کیونکہ طلب میں کمی آئی ہے اور کئی ممالک نے سبسڈی میں کٹوتی کی ہے۔ اسی ہفتے، وولوو نے بھی اس دہائی کے آخر تک مکمل برقی گاڑیاں فروخت کرنے کا ہدف ترک کر دیا ہے، اور دیگر کمپنیوں کے ساتھ توقعات میں کمی کی ہے۔