غزہ میں نسل کشی پر مسلم ممالک کی خاموشی پر ترکیہ کے صدر کی تنقید
ریاض، یورپ ٹوڈے: ترکیہ کے صدر نے غزہ میں جاری نسل کشی پر مسلم ممالک کے ناکافی ردعمل پر تنقید کی ہے جبکہ مغربی ممالک پر اسرائیل کو مکمل حمایت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ کے مشترکہ ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے رجب طیب اردوان نے کہا کہ “مغرب کے چند ممالک نے اسرائیل کو ہر قسم کی حمایت فراہم کی ہے، جبکہ مسلم ممالک کے ناکافی ردعمل نے صورتحال کو یہاں تک پہنچا دیا ہے۔”
اردوان نے کہا کہ ترکیہ نے اب تک غزہ کے لیے 84,000 ٹن سے زائد امداد بھیجی ہے اور مزید امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جب پابندیاں ختم ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل انسانی امداد کو بھی برداشت نہیں کر رہا اور اسے کئی ماہ سے مصر میں روک رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “ہم وہ تمام عملی اقدامات اٹھانے کے لیے تیار ہیں جو فلسطینی علاقے پر اسرائیلی قبضے کی بھاری قیمت کا مظہر ہوں۔”
ترکیہ کے صدر نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے کیس میں زیادہ سے زیادہ ممالک کی مداخلت پر زور دیا۔
خطے میں کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی ہے جب اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے حملے کے بعد سے خواتین اور بچوں سمیت 43,600 سے زائد افراد کو قتل کر دیا ہے۔ اس دوران لبنان میں بھی اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 3,200 افراد ہلاک اور 13,800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
عالمی برادری کے انتباہات کے باوجود، کہ مشرق وسطیٰ ایک وسیع جنگ کے دہانے پر ہے، تل ابیب نے یکم اکتوبر کو جنوبی لبنان میں زمینی حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔