بائیڈن کا ٹرمپ سے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دینے کا منصوبہ
واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا بنیادی پیغام اقتدار کی پُرامن منتقلی کو یقینی بنانے کا عزم ہوگا۔ صدر بائیڈن اس ملاقات میں یورپ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی صورتحال پر بھی بات کریں گے۔
اتوار کو سی بی ایس نیوز کے پروگرام “فیس دی نیشن” میں بات کرتے ہوئے سلیوان نے کہا، “صدر بائیڈن کو آئندہ 70 دنوں میں کانگریس اور آنے والی انتظامیہ کو یہ باور کرانے کا موقع ملے گا کہ امریکہ کو یوکرین کا ساتھ نہیں چھوڑنا چاہیے، کیونکہ یوکرین سے پیچھے ہٹنا یورپ میں مزید عدم استحکام کا باعث بنے گا۔”
سلیوان کے یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر ریکارڈ تعداد میں ڈرون حملے کیے ہیں، جن میں تقریباً 200 ڈرون استعمال ہوئے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا بائیڈن کانگریس سے یوکرین کے لئے مزید فنڈنگ کی منظوری کے لئے قانون سازی کی درخواست کریں گے تو سلیوان نے کسی مخصوص قانون سازی کی تجویز پیش کرنے سے گریز کیا۔ سلیوان نے کہا، “میں یہاں کسی مخصوص قانون سازی کی تجویز دینے کے لیے نہیں ہوں۔ صدر بائیڈن یہ بات واضح کریں گے کہ ہمیں اپنی مدت کے اختتام سے آگے بھی یوکرین کے لیے وسائل کی ضرورت ہے۔”
یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا جب ایک دن قبل ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی منتقلی کی ٹیم نے ایک ریپبلکن عہدیدار کے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا جس میں کیف کو امن پر توجہ دینے اور علاقے کی بحالی کو ترک کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
ٹیم کے ایک ترجمان نے کہا، “برائن لانزا مہم کے کنٹریکٹر تھے۔ وہ صدر ٹرمپ کے لیے کام نہیں کرتے اور نہ ہی ان کی نمائندگی کرتے ہیں۔”
ٹرمپ ہمیشہ سے یہ دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ وہ یوکرین کی جنگ ایک دن میں ختم کر دیں گے، اگرچہ انہوں نے کبھی یہ وضاحت نہیں دی کہ وہ ایسا کیسے کریں گے۔ ان کا یہ بھی اصرار ہے کہ اگر وہ امریکی صدر ہوتے تو روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا۔