امریکہ میں صدارتی انتخاب کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ووٹ کاسٹ کیا، کامیابی کے لئے پر امید
پام بیچ، یورپ ٹوڈے: ریپبلکن صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو امریکہ کے صدارتی انتخابات میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا، جہاں انہوں نے لاکھوں امریکیوں کے ساتھ مل کر ووٹ ڈالنے کا عمل مکمل کیا۔ ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ پام بیچ میں واقع اپنے مار-اے-لاگو رہائش گاہ کے قریب ایک پولنگ اسٹیشن پہنچے، جہاں انہوں نے اپنی روایتی سرخ ٹوپی “امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں” پہنے ہوئے ووٹ ڈالا۔
ووٹ ڈالنے کے بعد، ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریپبلکن حمایت اور ووٹر ٹرن آؤٹ کے حوالے سے اپنی امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “مجھے بہت اعتماد ہے۔ آج ہم نے ایک بڑے لیڈ کے ساتھ آغاز کیا اور ایسا لگتا ہے کہ ریپبلکنز بڑی تعداد میں سامنے آئے ہیں۔” انہوں نے پولنگ اسٹیشنز پر لمبی قطاروں کو اپنی مہم کے لیے مثبت علامت قرار دیا۔
ٹرمپ نے مار-اے-لاگو سے انتخابی نتائج کی نگرانی کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دوڑ میں “واضح لیڈ” پر ہیں۔ انتخابات کے نتائج پر پرامن ردعمل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اپنے حامیوں پر اعتماد ظاہر کیا۔ “یقیناً کوئی تشدد نہیں ہوگا۔ میرے حامی پرتشدد نہیں ہیں… اور میں خود بھی کوئی تشدد نہیں چاہتا،” انہوں نے اپنے حامیوں کی قانون پسندی پر زور دیا۔
الیکشن کی شفافیت پر بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ اگر انتخابات منصفانہ ہوئے تو وہ نتائج کو قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا، “اگر میں ہار جاؤں اور یہ ایک منصفانہ انتخاب ہو، تو میں سب سے پہلے تسلیم کروں گا۔ اور مجھے لگتا ہے کہ یہ منصفانہ ہیں۔”
ایک قریبی مقابلے میں، ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک امیدوار اور نائب صدر کاملا ہیرس سے ہے، جہاں قومی پولز کے مطابق ہیرس 0.1% کی معمولی برتری رکھتی ہیں، جیسا کہ ریئل کلئیر پالیٹکس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔ پولنگ کے اعداد و شمار ایک سخت مقابلے کی نشاندہی کرتے ہیں، جہاں دونوں امیدوار وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔
نچلی سطح پر، ووٹرز اگلے امریکی کانگریس کا انتخاب بھی کر رہے ہیں۔ سینٹ میں، 34 نشستیں انتخابات کے لئے ہیں، جن میں مشی گن، اوہائیو، پنسلوانیا اور وسکونسن میں چند اہم نشستیں شامل ہیں جو ایوان بالا پر قابو پانے کی سمت کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ایوان نمائندگان کی تمام 435 نشستوں پر بھی مقابلہ ہو رہا ہے، جہاں اکثریت کے لیے کانٹے دار دوڑ متوقع ہے۔
وفاقی دوڑ کے علاوہ، امریکی شہری ریاستی اور مقامی عہدوں کے لئے بھی ووٹ ڈال رہے ہیں، جن میں 11 گورنر کے انتخاب اور مختلف بیلٹ اقدامات شامل ہیں۔ ان انتخابات کے نتائج ملک بھر میں پالیسی سازی اور حکمرانی کی سمت کا تعین کریں گے۔