ازبکستان اور جرمنی کے صدور کی تاریخی ملاقات: جامع تعاون کے معاہدے طے پا گئے
سمرقند، یورپ ٹوڈے: سمرقند کے کانگریس سینٹر میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزیائیوف اور جرمنی کے وفاقی چانسلر اولاف شولز کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے وفود نے بھی شرکت کی۔
صدر مرزیائیوف نے اس ملاقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چانسلر کا دورہ ازبکستان جرمن-ازبک تعلقات کی مزید ترقی اور نئے ازبکستان میں جاری اصلاحات کی حمایت کا ثبوت ہے۔ ملاقات میں جرمن وحدت کے دن اور جرمنی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر جرمن وفد کو مبارکباد بھی پیش کی گئی۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان وسیع البنیاد تعلقات اور معاشی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔ گزشتہ سال برلن میں ہونے والی ملاقاتوں نے دو طرفہ عملی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا، جبکہ رواں سال میں ازبک معیشت میں 800 ملین یورو کی جرمن سرمایہ کاری کی گئی۔
ملاقات میں متعدد منصوبوں کا تذکرہ کیا گیا جن میں قابل تجدید توانائی، کیمیکل صنعت، مشینری اور دیگر اہم شعبے شامل ہیں، جن کی مجموعی مالیت 9 بلین یورو سے زائد ہے۔ جرمن کمپنیوں کے ساتھ گرین انرجی، کاپر مائننگ، میڈیکل سپلائز اور لاجسٹکس جیسے شعبوں میں تعاون پر بھی زور دیا گیا۔
صدر مرزیائیوف نے جرمن حکومت کے زیر انتظام کلائمیٹ کلب میں ازبکستان کی شمولیت پر بھی بات کی اور ارال سمندر کے علاقے میں اقوام متحدہ کے ٹرسٹ فنڈ کی فعالیت میں جرمن شراکت داری کی پیشکش کی۔
دونوں رہنماؤں نے تعلیم، ثقافتی تعاون اور لیبر مائیگریشن کے شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔