لیما میں صدر لیونگ کؤنگ اور برونائی کے سلطان کی ملاقات، آسیان تعاون اور اقتصادی شراکت داری پر تبادلہ خیال
لیما، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے صدر لیونگ کؤنگ نے 14 نومبر کو لیما میں ایپک اکنامک لیڈرز ویک کے موقع پر برونائی دارالسلام کے سلطان حسنال بولکیہ سے ملاقات کی۔
صدر کؤنگ نے برونائی کے رہنما کو ویتنامی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری تو لام، وزیر اعظم فام منہ چنہ، اور قومی اسمبلی کے چیئرمین تران تھانہ من کی جانب سے گرمجوشی سے پیغامات پہنچائے۔
دونوں رہنماؤں نے ویتنام اور برونائی کے جامع شراکت داری کے فروغ پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرائی کے ساتھ فروغ دیا جائے گا، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا اور ایک مضبوط، مستحکم، اور پائیدار آسیان کمیونٹی کی تعمیر میں مدد ملے گی۔
انہوں نے تمام سطحوں پر روابط کو فروغ دینے، باہمی تعاون کے مؤثر نظام کو برقرار رکھنے اور ویتنام-برونائی جامع شراکت داری کے 2023-2027 ایکشن پروگرام کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تیل و گیس، کیمیکلز، حلال فوڈ پروسیسنگ، اور سیاحت و عوامی تبادلوں جیسے چار ترجیحی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
صدر کؤنگ نے برونائی کی کاروباری سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے ویتنام کے عزم کا اعادہ کیا اور برونائی سے ویتنامی کمپنیوں کو پیداواری عمل میں مدد دینے، ویتنامی زرعی اور حلال مصنوعات کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے، اور ویتنامی حلال مصنوعات کو برونائی کی مارکیٹ اور عالمی حلال سپلائی چین میں شامل کرنے کے لیے سازگار حالات فراہم کرنے کی درخواست کی۔
سلطان برونائی نے ویتنام کے ساتھ سمندری تعاون بڑھانے، فشریز ہاٹ لائن پر مفاہمت کی یادداشت میں توسیع پر غور کرنے، اور برونائی کے پانیوں میں ویتنامی جہازوں کے لیے مچھلی پکڑنے کے اجازت نامے کے اجراء میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
دونوں رہنماؤں نے آسیان کی یکجہتی، ہم آہنگی، اور علاقائی مرکزیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی مسائل پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ برونائی نے 2025 میں دوسرے آسیان فیوچر فورم (AFF) اور 2027 میں ایپک کی سربراہی کی میزبانی کے لیے ویتنام کی حمایت کا یقین دلایا۔
بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر، دونوں رہنماؤں نے پانیوں میں امن، استحکام، سلامتی، اور آزادانہ آمد و رفت کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی قوانین بشمول 1982 کے اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے کنونشن کے مطابق پرامن طریقے سے تنازعات کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
آخر میں، سلطان نے اپنے آئندہ ویتنام کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا اور صدر کؤنگ کو جلد برونائی آنے کی دعوت دی۔