پیرو اور ویتنام کے صدور کی ملاقات؛ دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور کثیرالجہتی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق
لیما، یورپ ٹوڈے: ویتنام کے ریاستی صدر لیونگ کیانگ نے بدھ کے روز پیرو کے صدر دینا ایرسیلیا بولوارٹے زیگارا سے لیما میں ملاقات کی، جو کہ لاطینی امریکہ کے ملک کے سرکاری دورے کا حصہ ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے ممالک کی حالیہ صورتحال سے آگاہی فراہم کی اور دوطرفہ دوستی و کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اور منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر بھی بات کی جن میں دونوں ممالک کی دلچسپی ہے۔
پیرو کی صدر دینا بولوارٹے نے ویتنامی صدر اور اعلیٰ سطحی وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے دورے کی خاص اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ویتنام اور پیرو کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر پیرو کا پہلا سرکاری دورہ ہے، اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے میں مدد ملے گی۔
ویتنام کے صدر لیونگ کیانگ نے پیرو کو ویتنام کا قریبی دوست اور لاطینی امریکہ میں کلیدی شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویتنام پیرو کی اہمیت کو سراہتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویتنام خودمختاری، کثیرالجہتی اور مختلف ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کی پالیسی پر کاربند ہے اور پیرو کے ساتھ دوستی و تعاون کو ترقی دینے کو اہمیت دیتا ہے۔
ویتنامی صدر نے پیرو کو ایشیا-پیسفک اکنامک کوآپریشن (APEC) فورم کی میزبانی پر مبارکباد دیتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ یہ کانفرنس ایشیا-پیسفک خطے کی ترقی اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوگی اور پیرو کے مقام و کردار کو مزید بڑھائے گی۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی مسلسل ترقی پر خوشی کا اظہار کیا اور باہمی تعاون کے موجودہ میکانزم جیسے کہ ڈپٹی وزیر خارجہ سطح پر سیاسی مشاورت، بین الحکومتی کمیٹی، اور کثیرالجہتی فورمز پر قریبی اور موثر تعاون کی تعریف کی۔
دونوں نے اقتصادی و تجارتی تعلقات میں ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ پیرو اس وقت لاطینی امریکہ میں ویتنام کا چھٹا بڑا تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کاری کا اہم مقام ہے۔
ویتنامی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان مزید تعاون کے بڑے امکانات موجود ہیں، خاص طور پر اس تناظر میں کہ دونوں ممالک جامع و ترقی پسند ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ معاہدے (CPTPP) کے رکن ہیں، جس سے محصولات میں چھوٹ کا فائدہ حاصل ہے۔ انہوں نے پیرو کی حکومت سے ویتنامی کاروباری اداروں کو تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے سازگار پالیسیاں تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔
پیرو کی صدر دینا بولوارٹے نے ویتنام کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ویٹیل (Viettel) کی پیرو کی پائیدار ترقی میں کردار کو سراہا اور یقین دلایا کہ پیرو کی حکومت ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور سمارٹ سٹی منصوبوں میں ویٹیل کے کاروباری منصوبوں کو وسعت دینے کے لیے سازگار حالات فراہم کرے گی۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور معیشت، تجارت، زراعت، دفاع، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، توانائی، تعلیم، اور موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے معاہدوں پر دستخط اور قانونی فریم ورک کی تکمیل پر زور دیا۔
دینا بولوارٹے نے ویتنام سے درخواست کی کہ لیما میں جلد از جلد سفارتی نمائندہ دفتر قائم کیا جائے۔
ویتنامی صدر نے پیرو کے صدر کو ویتنام کے سرکاری دورے کی دعوت دی، جسے خوشی کے ساتھ قبول کیا گیا۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے مشترکہ بیان کا اعلان کیا، تجارتی فروغ کے معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی، اور میڈیا سے گفتگو کی۔