
صدر شی جن پنگ اور یورپی یونین کے رہنماؤں کا سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ پر مبارکباد کا تبادلہ
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: صدرِ چین شی جن پنگ نے منگل کے روز یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لیئن کے ساتھ چین اور یورپی یونین (EU) کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا۔
اپنے پیغام میں صدر شی نے کہا کہ چین اور یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت دار، کثیر القطبی نظام کو فروغ دینے والی دو بڑی طاقتیں، عالمگیریت کی حمایت کرنے والی دو بڑی منڈیاں، اور تنوع کی وکالت کرنے والی دو عظیم تہذیبیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 50 برسوں میں دونوں فریقین نے مختلف سطحوں اور شعبوں میں قریبی روابط استوار کیے ہیں، جس کے نتیجے میں مکالمے اور تعاون کی کوششیں بارآور رہی ہیں، ثقافتی اور عوامی سطح پر تبادلے فعال ہیں، اور کثیرالجہتی تعاون مؤثر ثابت ہوا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ چین-یورپی یونین تعلقات آج دنیا کے سب سے مؤثر دوطرفہ تعلقات میں سے ایک بن چکے ہیں، جنہوں نے نہ صرف دونوں اقوام کی فلاح و بہبود میں اضافہ کیا بلکہ عالمی امن و ترقی کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا اس وقت صدیوں میں پہلی بار اتنی تیز رفتار تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، اور انسانیت ایک بار پھر ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے۔ ایسے میں چین اور یورپی یونین کے درمیان صحت مند اور مستحکم تعلقات نہ صرف باہمی کامیابی کا باعث بنیں گے بلکہ عالمی سطح پر امید کی کرن بھی ثابت ہوں گے۔
صدر شی نے کہا کہ وہ چین-یورپی یونین تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور صدر کوسٹا اور صدر فان ڈیر لیئن کے ساتھ مل کر 50ویں سالگرہ کو ایک نئے آغاز کا موقع بناتے ہوئے اسٹریٹجک مکالمے کو گہرا کرنے، باہمی اعتماد کو فروغ دینے، شراکت داری کو مضبوط کرنے، اختلافات کو مؤثر انداز میں حل کرنے، اور تعلقات کو ایک روشن مستقبل کی جانب لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کثیرالجہتی کے اصولوں پر کاربند رہیں، انصاف و برابری کا ساتھ دیں، یکطرفہ اقدامات اور دھونس کو مسترد کریں، عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ جدوجہد کریں، اور ایک منصفانہ، باقاعدہ کثیر القطبی دنیا اور جامع عالمی معیشت کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔
یورپی قیادت نے اپنے پیغامات میں کہا کہ گزشتہ پانچ دہائیوں میں چین نے تاریخ کی سب سے تیز رفتار اور پائیدار اقتصادی ترقی حاصل کی ہے۔ چین اور یورپی یونین نہ صرف ایک دوسرے کے اہم ترین تجارتی شراکت دار بن چکے ہیں بلکہ اپنے عوام کی فلاح و خوشحالی کے لیے بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
عالمی غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے تناظر میں، یورپی یونین نے چین کے ساتھ شراکت داری کو مزید گہرا کرنے، تعاون کو فروغ دینے، اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں پر عمل پیرا رہنے، اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہاتھ بٹانے کے عزم کا اظہار کیا۔
اسی روز، چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بھی صدر کوسٹا اور صدر فان ڈیر لیئن کے ساتھ مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا۔
اپنے پیغام میں وزیر اعظم لی نے کہا کہ چین یورپی یونین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے، دوطرفہ تعلقات کو زیادہ مستحکم، تعمیری، باہمی مفاد پر مبنی اور عالمی سطح پر مؤثر بنانے کے لیے تیار ہے، تاکہ دنیا میں استحکام اور مثبت توانائی کو فروغ دیا جا سکے۔
یورپی رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ 50 برسوں میں یورپی یونین اور چین کے تعلقات مسلسل گہرے اور وسیع ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین چین کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے، کثیرالجہتی کے اصولوں کی پاسداری، اور ایک مستحکم بین الاقوامی نظام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔