
صدر شی جن پنگ کا تعلیمی ترقی میں سائنس، ٹیکنالوجی اور ٹیلنٹ کے کردار کو مستحکم بنانے پر زور
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے جمعرات کے روز تعلیم کے کردار کو سائنسی اور تکنیکی ترقی کے ساتھ ساتھ ٹیلنٹ کی نشوونما کے لیے مضبوط بنانے پر زور دیا۔
شی جن پنگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں، نے چینی جدیدیت کی ضروریات کے حوالے سے تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ٹیلنٹ کی گہری تفہیم کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہدف ایک مستقل بنیاد پر ہنر یافتہ افراد کو پروان چڑھانا، ان کی مکمل صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور ان کی صلاحیتوں کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ وہ 14ویں قومی کمیٹی کی تیسری نشست کے دوران چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی) کے ایک مشترکہ گروپ اجلاس میں شریک تھے۔ یہ کانفرنس ملک کی اعلیٰ ترین سیاسی مشاورتی تنظیم ہے۔
اجلاس میں چین ڈیموکریٹک لیگ، چین ایسوسی ایشن فار پروموٹنگ ڈیموکریسی اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے قومی سیاسی مشیران نے شرکت کی۔
شی جن پنگ نے چین کو تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی اور ٹیلنٹ میں ایک نمایاں ملک بنانے کے عمل میں تعلیمی اداروں کی درست سمت برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے ایسی نئی نسل کی پرورش پر زور دیا جو اخلاقی اقدار، علمی صلاحیت، جسمانی مضبوطی، جمالیاتی حساسیت اور عملی مہارت سے آراستہ ہو، تاکہ وہ سوشلسٹ مقصد میں شامل ہو سکیں اور اسے آگے بڑھا سکیں۔
صدر شی نے “چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نئے عہد کے نظریے” کے ساتھ طلبہ کو لیس کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اعلیٰ معیار کا تعلیمی نظام تیار کرنے کے لیے، جو عوام کی توقعات پر پورا اترے، ضروری ہے کہ تعلیمی شعبے میں جامع اصلاحات کو گہرائی کے ساتھ فروغ دیا جائے۔
انہوں نے تعلیمی اداروں کے انتظامی نظام کو مزید بہتر بنانے، اسکولوں کو فیصلہ سازی میں زیادہ خودمختاری دینے اور قانون پر مبنی تعلیمی انتظام کو مسلسل فروغ دینے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
صدر شی کے مطابق، آزادانہ سائنسی و تکنیکی اختراعات اور خود انحصار ٹیلنٹ ٹریننگ کے درمیان مؤثر ہم آہنگی کے لیے ضروری ہے کہ تعلیم اس مقصد میں بنیادی اور قائدانہ کردار ادا کرے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیلنٹ کی تیاری کے عمل کو معاشی اور سماجی ترقی کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کے لیے ایک مؤثر نظام تیار کیا جائے، تاکہ خود انحصار ٹیلنٹ کی تربیت کے معیار اور افادیت کو بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، اور ٹیلنٹ کی ترقی کو فروغ دینا پورے ملک اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اسی تناظر میں، صدر شی نے سی پی پی سی سی پر زور دیا کہ وہ ایک خصوصی مشاورتی ادارے کے طور پر اپنی مکمل صلاحیتوں کا استعمال کرے۔
اس موقع پر سی پی پی سی سی کی قومی کمیٹی کے چیئرمین وانگ ہوننگ اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل آفس کے ڈائریکٹر کائی چی بھی صدر شی کے ساتھ موجود تھے۔ وانگ اور کائی سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولٹ بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔