صدر شی جن پنگ کی آئندہ پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ بندی پر زور

صدر شی جن پنگ کی آئندہ پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ بندی پر زور

شنگھائی، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز زور دیا ہے کہ ملک کو بدلتے ہوئے حالات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے، اسٹریٹجک ترجیحات کو درست انداز میں سمجھنا چاہیے اور 2026 تا 2030 کی مدت میں اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے دانشمندانہ منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔

یہ بات انہوں نے چین کی پندرہویں پانچ سالہ منصوبہ بندی (2026-2030) کے حوالے سے منعقدہ ایک اہم سمپوزیم میں کہی، جو ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملک اپنی موجودہ 14ویں پانچ سالہ منصوبہ (2021-2025) کے آخری سال میں اس کے اہداف کی تکمیل کے لیے کوششیں تیز کر رہا ہے اور آئندہ منصوبہ مرتب کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

صدر شی نے کہا: “منصوبہ بندی کا مرکز سوشلسٹ جدیدیت کے بنیادی حصول پر ہونا چاہیے، تاکہ ایک عظیم ریاست کی تعمیر اور قومی احیاء کو فروغ دیا جا سکے۔”

چین کا پانچ سالہ منصوبہ درمیانے اور طویل مدتی اقتصادی و سماجی ترقی کا ایک رہنما دستاویز ہے، جو ملک کے مجموعی اہداف، اہم اقدامات اور مختلف شعبوں میں پالیسی ترجیحات کی وضاحت کرتا ہے۔

صدر شی، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (CPC) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں، نے زور دیا کہ آئندہ پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ بندی میں اہداف اور کاموں کا تعین معقول انداز میں کیا جائے، اور ہر مخصوص شعبے کے لیے اقدامات اور طریقہ کار تجویز کیے جائیں۔

انہوں نے کہا: “ہمیں اپنی قومی ترجیحات کو پوری ثابت قدمی کے ساتھ انجام دینا ہو گا اور اعلیٰ معیار کی کھلی معیشت کے قیام کے عزم پر کاربند رہنا ہو گا۔”

صدر شی نے اس موقع پر ملک گیر سطح پر معیاری ترقی کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “ترقی اور سلامتی دونوں کو یکساں اہمیت دینی چاہیے، اور اندرونی و بیرونی خطرات و چیلنجز کا جامع تجزیہ کرنا چاہیے۔” انہوں نے قومی سلامتی کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

چین میں پانچ سالہ منصوبہ بندی کا آغاز 1950 کی دہائی میں ہوا، جو اب تک ملک کی مجموعی ترقی کا ایک مضبوط خاکہ فراہم کرتا رہا ہے۔ اس منصوبہ سازی کے عمل میں کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی قیادت اور وسیع تر جمہوری مشاورت کا امتزاج شامل ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ 2020 میں صدر شی نے 14ویں پانچ سالہ منصوبہ اور 2035 تک کے طویل المدتی اہداف کے لیے سفارشات تیار کرنے والے گروپ کی قیادت کی تھی، اور محض تین ماہ میں سات مختلف مشاورتی اجلاس منعقد کیے تھے، جن میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نمائندوں سے رائے لی گئی۔

بیجنگ میں قائم تھنک ٹینک “سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن” کے صدر وانگ ہوئی یاؤ کے مطابق: “چین کے مسلسل پانچ سالہ منصوبے عالمی معیشت کے لیے بے نظیر یقین دہانی فراہم کرتے ہیں — ایسے وقت میں جب دنیا غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے، چین کا ترقیاتی خاکہ ایک مستحکم لنگر کا کام دیتا ہے۔”

بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی اطلاعات، پاکستان کا شدید ردعمل اور مؤثر انتباہ Previous post بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی اطلاعات، پاکستان کا شدید ردعمل اور مؤثر انتباہ
نجی اعلیٰ تعلیم کے معیار کی بہتری پر صدر مرزییوف کا جائزہ اجلاس Next post نجی اعلیٰ تعلیم کے معیار کی بہتری پر صدر مرزییوف کا جائزہ اجلاس