
یومِ تکبیرایک عظیم دن

یومِ تکبیر پاکستان کے لیے ایک عظیم دن ہے جو ہمیں 28 مئی 1998 کی یاد دلاتا ہے جب پاکستان نے کامیابی کے ساتھ ایٹمی دھماکے کر کے اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا۔ یہ دن پاکستان کے لیے عزت، فخر اور سربلندی کی علامت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اُس نے ہمیں یہ طاقت عطا کی تاکہ ہم اپنے وطنِ عزیز کا دفاع خود کر سکیں۔ یومِ تکبیر نہ صرف ایک سائنسی اور عسکری کامیابی کی علامت ہے بلکہ قومی اتحاد، عزم، اور قربانیوں کی داستان بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
بلوچستان کے پس منظر میں دیکھا جائے تو یومِ تکبیر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی سلامتی میں اس خطے کا بھی اہم کردار رہا ہے۔ چاغی، بلوچستان کی وہ سرزمین ہے جہاں پاکستان نے اپنے ایٹمی تجربات کیے۔ یہ دن بلوچ عوام کے لیے بھی فخر کا باعث ہے کہ اُن کے خطے نے ملکی سلامتی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ بلوچستان جیسے پسماندہ علاقے میں اس تاریخی دن کی اہمیت نوجوانوں کو آگاہی، تعلیم اور قومی یکجہتی کے جذبے کے ساتھ جوڑنے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔
آج کے حالات کے تناظر میں دیکھا جائے تو بلوچستان کو دہشت گردی اور پسماندگی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن یومِ تکبیر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ یہ سرزمین نہ صرف قدرتی وسائل سے مالا مال ہے بلکہ قومی سلامتی کی بنیاد بھی ہے۔ چاغی میں ایٹمی تجربات اس بات کا ثبوت ہیں کہ بلوچستان پاکستان کے دفاع میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ موجودہ حالات میں ہمیں اس دن کی اہمیت کو نوجوان نسل تک پہنچا کر ان میں شعور، حب الوطنی اور مثبت سوچ کو فروغ دینا چاہیے تاکہ وہ دہشت گردی اور منفی عناصر سے دور رہ کر بلوچستان کو امن، ترقی اور تعلیم کا گہوارہ بنا سکیں۔