پاکستان

اکادمی ادبیاتِ پاکستان میں نوجوان مصنف نورالدّین ظہیر کا استقبال — صدر نشیں اور ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے تعمیری کاوشوں کو خراجِ تحسین

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: اکادمی ادبیاتِ پاکستان کی صدرنشیں ڈاکٹر نجیبہ عارف اور ڈائریکٹر جنرل جناب سلطان ناصر نے نوجوان تخلیق کار جناب نُورالدّین ظہیر سے ملاقات کی اور اُن کی تعمیری کاوشوں، اعتماد، اولوالعزمی، اور ہمّت کی داد کی۔ جناب نورُ الدّین ظہیر نے اپنے والد جناب ظہیر عباس کے ہمراہ 25 جولائی 2025 کو اکادمی کا دورہ کیا اور اپنی کتابیں “سوال” اور “مسافر” پیش کیں۔ صدر نشیں اکادمی ادبیات نے کہا کہ نُورُ الدّین ظہیر جیسے نوجوان ہمارے معاشرے کے لیے مشعلِ نور ہیں جنھوں نے کسی طرح کی مجبوری و معذوری کو سدِّ راہ نہیں بننے دیا اور اپنے شب و روز کو بامعنی سرگرمیوں میں صَرف کرتے رہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مجبوریوں اور رکاوٹوں کے بجائے اُن نعمتوں اور صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو ہمیں عطا کی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل اکادمی نے نورُ الدّین ظہیر کو دعوت دی کہ وہ اکادمی کے تحت 12، 13 اگست کو منعقد ہونے والے نسلِ نَو ادبی میلے میں خصوصی شرکت کریں۔ اُن کی شرکت کی بدولت ملک بھر سے آئے نوجوانوں کو نئی توانائی ملے گی، نیز نورُ الدّین ظہیر کو بھی موقع ملے گا کہ وہ اپنی نسل کے اہلِ قلم کے ساتھ علمی ادبی روابط قائم کریں اور بزرگ ادیبوں سے مستفیض ہوں۔

نورُالدّین ظہیر 2005 میں لاہور کے ایک فنونِ لطیفہ سے منسلک گھرانے میں پیدا ہُوئے۔ وہ پہیہ کُرسی (وہیل چیئر) پر ہوتے ہیں۔ جسمانی عوارض کے باعث وہ سکول کالج تو نہ جا سکے مگر گھر میں رہ کر ہی تعلیم حاصل کی۔ چار سال کے تھے کہ والدہ فوت ہو گئیں۔ گیارہ بارہ برس کی عمر سے لکھنے کی طرف مائل ہوئے۔ چوں کہ معذوری کے باعث ہاتھ میں قلم نہیں پکڑ سکتے لہٰذا موبائل اور لیپ ٹاپ پر لکھتے ہیں۔ ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ “مسافر” 2020 میں شایع ہُوا جب اُن کی عمر پندرہ سال تھی، جب کہ دوسری کتاب “سوال” 2024 میں شایع ہُوئی۔ یہ دونوں کتابیں لاہور سے فیروزسنز نے شایع کیں۔ نُورُ الدّین ظہیر کے والد نے بتایا کہ جب ان کی کتاب چھپنے کے لیے ناشر سے رابطہ کیا گیا تو نورُالدّین ظہیر نے مطالبہ کیا کہ اُن کی کتاب کو میرٹ پر پرکھا جائے، نہ کہ جسمانی معذوری کی بنیاد پر۔ نورُ الدّین ظہیر نے کہا کہ وہ جو کچھ کر پائے، یہ اُن کے والد جناب ظہیر عباس کی محنت و محبت کی بدولت ہے۔

اُمید ہے کہ اکادمی ادبیاتِ پاکستان کے تحت 12، 13 اگست کو منعقد ہونے والے نسلِ نَو ادبی میلے میں نورُالدّین ظہیر خصوصی شرکت کریں گے

موٹاپے Previous post بھاری اخراجات کی بنا پر بیلجیم میں موٹاپے کی دوا سے عوامی صحت کو محدود فائدے
کولمبو Next post کولمبو میں سفیر علیشیر تخطایف کی سیلون ٹی کے صدر سے ملاقات — ازبکستان میں مشترکہ چائے منصوبے پر غور